ایران کا سیکیورٹی افسر افغانستان سے اسمگل کی گئی ہیروئن میڈیا کے نمائندوں کو دکھا رہا ہے۔ فائل فوٹو اے ایف پی۔۔۔

واشنگٹن: امریکا نے سینئر طالبان آفیشل ملا نعیم باریکھ کو منشیات کا اہم اسمگلر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ افغانستان کے صوبے ہلمند میں ہیروئن اور افیون کی پیداوار اور برآمدات میں ملوث ہیں۔

امریکی محکمہ خزانہ نے کہا ہے کہ ہلمند میں طالبان کے اہم رہنما ملا باریکھ مقامی سطح پر منشیات کی پیداوار کی سرپرستی کرنے کے ساتھ ساتھ اسے ایران اور پاکستان اسمگل کرنے میں بھی ملوث ہیں۔

محکمہ خزانہ نے کہا کہ وہ منشیات کی تجارت کرنے کے ساتھ ساتھ افغانستان سے باہر ہیروئن اور افیون بھی فروخت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مارچ 2012 کے آغاز میں ملا باریکھ نے حکومت اور اتحادی افواج کی جانب سے افیون اور پوست کی کاشت کو ممنوع قرار دیے جانے کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کیلیے ہلمنڈ میں طالبان کمانڈرز کو ہدایات جاری کی تھیں۔

محکمہ خزانہ نے مزید کہا کہ باریکھ نے کہا تھا کہ افیوں اور پوست کی کاشت طالبان کی آمدنی کا اہم ذریعہ ہے اور اس کی ہر حال میں حفاظت کی جائیگی۔

تبصرے (0) بند ہیں