اعتزاز احسن۔ فائل فوٹو

لاہور: وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے وکیل بیرسٹر اعتزاز احسن نے توہین عدالت کیس میں سپریم کورٹ کا مختصر فیصلہ تسلیم نہ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وزیر اعظم کے خلاف عدالتی فیصلے پر اپیل دائر نہیں کی جائے گی۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما اعتزاز احسن نے کہا کہ اپیل دائر نہ کرنے کا فیصلہ پارٹی رہنماؤں کی مشاورت کے بعد کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم گیلانی سزا یافتہ تو ہیں لیکن نااہل نہیں۔

ان کے مطابق پارٹی قیادت اس بات پر متفق ہے کہ اس معاملے میں اپیل کرنے سے وزیر اعظم کا کیس کمزور ہو سکتاہے۔

علاوہ ازیں انھوں نے یہ بھی کہا کہ اسپیکرقومی اسمبلی نےعدالتی فیصلے کا ہر پہلو سے جائزہ لینے کے بعد وزیر اعظم گیلانی کا ریفرنس الیکشن کمیشن کو نہ بھیجنے کا فیصلہ کیا۔

اعتزاز نےکہا کہ سپریم کورٹ نے کہیں بھی وزیر اعظم پر عدالت کی تضحیک کے جرم کا تذکرہ نہیں کیا جبکہ توہین عدالت اور تضحیک عدالت میں فرق ہے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ تیس سیکنڈ کی سزا کی بنیاد پر وزیر اعظم نااہل نہیں قرار پاسکتے، اس کیلئے کم از کم دو سال کی سزا ضروری ہے۔

بیرسٹر نے مزید کہا وزیر اعظم کو ہٹانے کے تین ہی طریقے ہیں اور ان تینوں میں سے کسی پر بھی عمل نہیں ہوا، اس لیے گیلانی بدستور وزیر اعظم ہیں اور آئندہ بجٹ بھی وہ باآسانی پاس کراسکتے ہیں۔

اسپیکر کی رولنگ اس سے قبل جمعرات کو اسپیکرفہمیدہ مرزا نے مولوی اقبال حیدر کی طرف سے  تیس مارچ سنہ دو ہزار بارہ کو آرٹیکل تریسٹھ کی شق (دو) کے تحت بھیجے گئے ریفرنس کو مسترد کر دیا تھا۔

حیدر نے اسپیکر سے کہا تھا کہ وزیر اعظم کا ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھیجا جائے اور یہ کہ وزیراعظم قومی اسمبلی کی رکنیت سے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد نااہل ہوچکے ہیں۔

اسپیکر کے مطابق ان کے خیال میں سید یوسف رضا گیلانی کے خلاف الزامات  آئین کی دفعہ تریسٹھ کے پیرا گراف نمبر (جی) اور (ایچ) کے تحت ان کی نااہلی کی بنیاد فراہم نہیں کرتے۔

تبصرے (0) بند ہیں