بلیک بیری۔ فائل فوٹو

واشنگٹن: براؤزرز کے درمیان جنگ ایک بار پھر شروع، اور اس دفعہ وجہ ہے موبائل ایٹرنیٹ پر حکمرانی۔

مقابلے میں گوگل، ایپل، مائیکروسافٹ اور یاہو اور ان کے ساتھ ساتھ اوپیرا براؤزر اور اوپن سورس فائر فاکس سافٹ ویئر بھی شامل ہیں۔

اور اس کا مقصد خالی حقوق حاصل کرنا نہیں ہے بلکہ جو کمپنی موبائل ویب کو کنڑول کرے گی وہ نہ طرف  صارفین کو اپنی کمپنی کی ویب سائٹ تک رسائی پہنچا سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ اس کے ذریعے وہ معلومات اکھٹی کرسکتی ہیں جس سے انہیں اشتہارت ملنے میں مدد سکتی ہے۔

گریگ سٹرلنگ، اوسپس ریسرچ کے تجزیہ کار کا کہنا ہے کہ براؤزرز کو اپنی بقا کے لیئے موبائل ڈیوائس پر موجود ہونا ضروری ہے۔

ریسرچ فرم سٹیٹ کاؤنٹر کے مطابق  ٹیبلٹ کے شمار کو ہٹا کر موبائل ڈیوائس سے انٹرنیٹ تک کی رسانی میں اس سال عالمی سطح پر آٹھ عشاریہ پانچ فی سد اظافہ ہوا ہے۔

اپریل کے شمار کے حساب سے گوگل انڈروئڈ براوزر نے اوپرا سے اکیس عشاریہ بانچ فی صد برتری  حاصل کی۔

تیسرے نمبر پر ایپل سفاری رہا۔

اور جب ٹیبلٹ کو بھی شامل کیا گیا تو اس میں ایپل سرِ فہرست رہا۔

ریسرچ فرم آئی ڈی سی کے الہیلوا کے مطابق ہر کوئی آگے نکلنا چاہتا ہے تاکہ وہ صارفین سے رابطہ قائم کرنے والی پہلی کمپنی ہو۔

دریں اثنأ مائیکروسوفٹ موبائل پر اپنی جگہ بنانے کے لیئے اپنا ذاتی انٹنیٹ ایکسپلورر بنانا چاہتی ہے جو کہ ونڈوس کو چلا سکے لیکن ماہرین کا کہنا کہ مائیکروسوفٹ اس طرح  سے مطابقت کو محدود کررہی ہے۔

حال ہے میں یاہو نے بھی موبائل ڈیوائس کے لیئے ایکسس براؤزر کا انعقاد کیا۔ اور یاہو کا دعوہ ہے کہ یہ سفاری کو بھی پیچھے چھوڑ دے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں