فلپائن میں سمندری طوفان کے بعد جنوبی علاقے کی کمپوسٹیلا وادی میں خوراک اور مدد کے لئے لوگوں کی لمبی قطار لگی ہیں جس کی ایک فوجی نگرانی کررہا ہے۔ رائٹرز تصویر
فلپائن میں سمندری طوفان کے بعد جنوبی علاقے کی کمپوسٹیلا وادی میں خوراک اور مدد کے لئے لوگوں کی لمبی قطار لگی ہیں جس کی ایک فوجی نگرانی کررہا ہے۔ رائٹرز تصویر

نیو باٹان، فلپائن:  فلپائن کی تاریخ میں تباہ کن سمندری طوفان کے بعد تقریباً ڈھائی لاکھ افراد بے گھر ہوئے جبکہ چار سو ستتر افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ آفیشلز نے ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے جبکہ حکومت نے بین الاقوامی امداد کی اپیل کردی ہے۔

بوفا نامی طوفان منگل کے روز فلپائن کے منڈناو جزیرے سے ٹکرایا تھا ۔ زبردست ہوا اور مسلسل بارشوں سے سیلاب اور لینڈ سلائیڈ نے بہت تباہی پھیلائی ہے۔

نیوباٹان کی رہائشی خاتون ایرینیا کینٹیلا اور اس کے خاندان کے چھ افراد طوفان کے بعد دو دن تک خوراک اور پناہ کی تلاش میں پھرتے رہے۔ بارشوں سے ان کا مکان اور فصل مکمل طور تباہ ہوگئے ہیں۔

 کینٹیلا نے خبررساں ایجنسی کو بتایا کہ سب کچھ ختم ہوچکا ہے اور اب وہاں صرف لاشیں موجود ہیں۔

ریسکیو ذرائع نے کہا ہے کہ انہیں تین سو اسی لاپتہ افراد کی تلاش ہے اور ساتھ ہی ڈھائی لاکھ افراد کو مدد فراہم کرنی ہے جنہوں نے  اپنا سب کچھ کھونے کے بعد اسکولوں اور دیگر عمارتوں میں پناہ لے رکھی ہے۔

بوفا طوفان نے ملک میں کیلے کی فصل کا چوتھا حصہ بھی برباد کردیا ہے۔

فوجی ترجمان کے مطابق دو سو اٹھاون لاشیں منڈانو کے مشرقی ساحل اور ایک سو اکیانوے لاشیں نیو باٹان اور مونکایو علاقے سے ملی ہیں۔

 فوج کے مطابق دو دنوں میں انہوں نے چھتیس افراد کو بچایا ہے۔ تاہم سینکڑوں افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔

فلپائن میں سول ڈیفینس ادارے کے سربراہ بینیٹو روماس کے مطابق انہیں امید ہے کہ لاپتہ افراد کو زندہ تلاش کرلیا جائے گا۔

 ایک ایسے ہی شخص کو دو دن بعد زندہ نکال لیا گیا جو ملبے اور چٹانوں میں دبا ہوا تھا۔

فلپائن کے صدر بینینگو اکینو نے ساحلی علاقوں میں پھنسے دیڑھ لاکھ لوگوں کیلئے خوراک اور دیگر چیزیں روانہ کی ہیں۔

 دوسری جانب امریکہ اور جاپان نے ہنگامی طور پر مدد کی پیشکش کی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں