صدر زرداری کلنٹن سے ملاقات کے وقت۔ فائل فوٹو

واشنگٹن: امریکی وزیرِ خارجہ ہیلری کلنٹن نے گزشتہ دنوں شکاگو میں صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کے دوران پاکستانی حکام کو برے طریقے سے ڈانٹ دیا تھا ۔

نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق نیٹو سربراہی کانفرنس کے موقع پر ہونے والی ملاقات میں بالعموم سیاسی اموراور بالخصوص صدر زرداری کو ملک کے سیاسی حلقوں کو متحد کرنے کے حوالے سے درپیش مسائل پر طویل گفتگو ہوئی۔

امریکی اخبار کے مطابق کلنٹن نے ملاقات میں کھری کھری باتیں کیں ۔اس موقع پر انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی جیسے مسائل کا سامنا کرنےوالے ممالک جن میں پاکستان اور افغانستان شامل ہیں کے پاس واحد حل قومی اتحاد اور پر زور سیاسی عزم ہے۔

کلنٹن نے کہا کہ پاکستان کو ان حالات میں ایک ذمّے دار قیادت کی ضرورت ہے۔

اتوار کے روز ایک گھنٹے تک جاری رہنے والی اس ملاقات میں موجود دونوں ملکوں کے حکام کے مطابق امریکی وزیر خارجہ نےصدر کو براہ راست  مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو اور دوسروں کو ذمّے دار قیادت کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔

اس موقع پر صدر نے ملک کو پیش سیاسی بحران کی شکایت کی اور بتایا کہ انہیں تمام سیاسی قوتوں کو یکجا کرنے میں مسائل کا سامنا ہے۔

صدر نے قبائلی علاقوں میں شدت پسندوں کے حوالے سے کہا کہ ان کا جنگجوؤں  پر نہ تو کوئی اختیار ہے اور نہ ہی انہیں قابو کرنے کے وسائل۔

صدر نے سلالہ واقعے کا ذکر کرتے ہوئے گلہ کیا کہ امریکا کے معافی نہ مانگنےکی وجہ سے ان کی حکومت دیوار سے جا لگی ہے۔

خیال رہے کہ پچھلے سال پاکستان اور امریکا کے تعلقات  پہلے ریمنڈ ڈیوس اور بعد میں ایبٹ آباد میں خفیہ آپریشن جیسے واقعات کی وجہ سے کشیدگی کا شکار ہوئے۔ بعد میں نیٹو کے پاکستانی چیک پوسٹ پر حملے نے جلتی پر تیل کا کام کیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں