کراچی میں ایک ریسکیو اہلکار حملے کے نتیجے میں متاثر ہونے والی خاتون نسیمہ بی بی کے سامان کا دیکھ رہا ہے۔ رائٹرز فوٹو۔
کراچی میں ایک ریسکیو اہلکار حملے کے نتیجے میں متاثر ہونے والی خاتون نسیمہ بی بی کے سامان کی جانچ پڑتال کررہا ہے۔ رائٹرز فوٹو۔

کراچی: کراچی میں نامعلوم افراد نے پولیو کے قطرے پلانے والی ٹیموں پر حملے کرکے چار خواتین سمیت پانچ افراد کو ہلاک کردیا ہے جس کے بعد اقوام متحدہ نے شہر قائد میں پولیو مہم روک دی ہے۔

 منگل کے روز پہلا واقعہ لانڈھی کے علاقے گلشن بونیر میں ہیش آیا جہاں نامعلوم افراد نے گھر گھر بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے پہنچنے والی ٹیم کے ارکان پر فائرنگ کردی جس کی زد میں آکر دو خواتین ارکان ہلاک ہوگئیں۔

 دوسرے واقعے میں اورنگی ٹاؤن کی راجہ تنویر کالونی میں پولیو ٹیم پر فائرنگ کردی گئی۔

 پولیو ٹیم کے انچارج ڈاکٹر شفیق کے مطابق فائرنگ میں ٹیم کی خاتون رکن ہلاک اور مرد زخمی ہوگیا جسے تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ زخموں کی تب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔

 پولیو ٹیم پر تیسرا حملہ موچکو کے علاقے میں کیا گیا۔ محکمہ صحت سندھ کی جانب سے بھیجی گئی اس ٹیم پر حملے کے نتیجے میں ایک خاتون رکن ہلاک ہوگئیں۔

 اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے عالمی ادارہ صحت نے پولیو ٹیموں پر پے در پے حملوں کے بعد پولیو مہم روک دی ہے۔

 دوسری جانب پشاور کے علاقے متھرا میں بھی بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے پہنچنے والی دو خواتین پر فائرنگ کردی گئی جس کے زد میں آکر ایک خاتون زخمی ہوگئیں جنہیں لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کیا گیا ہے جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔

صدر اور وزیرِ اعظم کا نوٹس

صدر آصف علی زرداری نے کراچی اور پشاور میں پولیو ٹیموں پر ہونے والے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے ٹیموں کو سیکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایات کی ہیں۔

ایوان صدر سے جاری اعلامیہ کے مطابق صدر آصف علی زرداری نے پشاور اور کراچی میں پولیوٹیم پرہونے والے حملوں کاسخت نوٹس لیا ہے۔ صدرنے صوبائی حکومتوں کوان حملوں کے ذمہ داروں کیخلاف سخت کارروائی کی ہدایت جاری کی ہے۔

صدرنے سندھ اور خیبرپختونخواحکومتوں کوپولیو مہم کے رضاکاروں اور دیگر اہلکاروں کوفول پروف سکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق وزیرِ اعظم پاکستان راجہ پرویز اشرف نے پولیو ٹیموں پر حملوں کے فوری تحقیقات کا حکم دیدیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں