سپریم کورٹ آف پاکستان۔ فوٹو اے ایف پی۔۔۔

اسلام آباد: رینٹل پاور کیس میں وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے نظر ثانی کی درخواست واپس لے لی ہے۔

وزیراعظم نے رینٹل پاور کیس میں تیس مارچ دو ہزار بارہ کے عدالتی فیصلے کے خلاف نظرثانی کی درخواست دائر کر رکھی تھی۔

چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی زیر سماعت تین رکنی بینچ نے حکومت اور پاور کمپنیز کی جانب سے دائر کی گئی درخواست کی سماعت کی۔

دوران سماعت وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کے وکیل وسیم سجاد نے عدالت سے استدعا کی کہ وہ نظرثانی کی درخواست واپس لینا چاہتے ہیں جسے اعلیٰ عدلیہ نے منظور کر لیا۔

اس کے علاوہ عدالت عظمٰی نے چار پاور کمپنیوں کی جانب سے رینٹل پاور فیصلے کے خلاف نظرثانی کی درخواستوں کی بھی سماعت کی۔

نجی پاور کمپنی کے وکیل پرویز حسن نے عدالت سے استدعا کی کہ رینٹل پاور نظرثانی کیس کی سماعت رینٹل پاور عملدرآمد کیس کی سماعت مکمل ہونے کے بعد کی جائے۔

اس کے جواب میں چیف جسٹس نے کہا کہ جو بدعنوانی اور کرپشن ہوئی ہے اس پر کارروائی ہونا باقی ہے، چئیرمین نیب نے کمپنیوں سے پیسے واپس کروا لیے ہیں۔

اس پر پرویز حسن نے کہا کہ نیب نے کمپنیوں پر دباؤ ڈال کر پیسے واپس لیے۔

اس موقع پر فریقین کے وکلاء نے سماعت ملتوی کرنے کی درخواست دائر کی تو چیف جسٹس نے کہا کہ رینٹل پاور کیس کرپشن اور بدعنوانی سے متعلق ہے، نظرثانی کیس بے شک زیر التوا رہے لیکن اس دوران رینٹل پاور عملدرآمد کیس جاری رہے گا۔

عدالت نے کامونکی رینٹل پاور کمپنی میں شفافیت کے دعوے کی تصدیق کیلئے پیپکو کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت اٹھارہ فروری تک ملتوی کر دی۔

تبصرے (0) بند ہیں