دفتر خارجہ کی عمارت کا ایک منظر۔ فائل فوٹو۔

اسلام آباد : پاکستان نے زور دیا ہے کہ وہ ایٹمی تخفیفی اسلحہ اور عدم پھیلاؤ کے مقصد کیلئے پرعزم ہے لیکن یہ عمل غیر امتیازی ہونا چاہیے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان اعزاز احمد چوہدری نے جمعرات کو ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان اس بات پر پختہ یقین رکھتا ہے کہ جوہری تخفیف اسلحہ کا معاملہ جنیوا میں تخفیف اسلحہ کانفرنس میں جامع انداز میں اٹھایا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ بات چیت جوہدری تخفیف اسلحہ، عدم پھیلاؤ، خلاء میں ہتھیاروں کی دوڑ اور منفی سیکیورٹی یقین دہانیوں کے بارے میں ہونی چاہیے۔

ایک سوال پر ترجمان نے بتایا کہ پاکستان اور چین کے درمیان سول جوہری معاملات میں معمول کا تعاون ہے جو ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی کے قواعد کے مطابق ہے۔

اعزاز احمد چوہدری نے کہا کہ پاکستان اور ہندوستان مختلف ذرائع سے رابطے میں ہے اور جامع مذاکرات کو اس عمل میں مرکزی حیثیت حاصل ہے۔

ایک سوال پر انہوں نے بتایا کہ وزارت خارجہ لاہور میں ایک ہندوستانی قیدی کی موت کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے متعلق وزارت داخلہ اور حکومت پنجاب سے رابطے میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ رپورٹ جب مل جائے گی تو اسے ہندوستانی ہائی کمیشن کے حوالے کیا جائے گا اور منظر عام پر بھی لایا جائے گا۔

ترجمان نے کہا کہ پاک امریکہ سٹریٹجک ڈائیلاگ کے اگلے دور کے لئے ابھی تاریخوں کا اعلان نہیں کیا گیا۔

پاک افغان تعلقات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ پاکستان مثبت طرز عمل اپنائے ہوئے ہے اور تمام مطلوبہ سطحوں پر افغان حکومت کے ساتھ رابطے میں ہے۔

اعزاز احمد چوہدری نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن اور استحکام کے فروغ کے لئے تمام کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔

افغانستان میں قیام عمل کے لئے شنگھائی تعاون تنظیم کے کردار کے بارے میں ترجمان نے کہا کہ یہ ایک علاقائی تنظیم ہے اور پاکستان اس حوالے سے تنظیم کے کسی بھی کردار کی حمایت کرتا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں