فائل فوٹو
فائل فوٹو

اسد آباد: مشرفی افغانستان میں نیٹو فورسز کے فضائی حملے کے نتیجے میں کم از کم دس بچے ہلاک ہوگئے ہیں۔

افغان حکام کے مطابق، بچے کنار صوبے میں ایک افغان نیٹو مشترکہ آپریشن کے دوران مارے گئے۔ واضح رہے کہ ضلع شگل میں واقعے اس صوبے کی سرحد پاکستان سے لگتی ہے۔

صوبائی ترجمان واصف اللہ واصفی نے اے ایف پی کو بتایا "حملے کے دوران دس بچے اور آٹھ شدت پسند ہلاک ہوئے جبکہ چھ خواتین زخمی بھی ہوئیں"

ضلع شگل کے گورنر نے ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ واقعے کے بعد متاثرہ افراد احتجاجاً بچوں کی لاشیں شہر کے مرکز میں لے آئے۔ حملے میں زخمی ہونے والی خواتین کو مقامی اسپتال میں منتقل کردیا گیا ہے۔

ایک افغان افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ فضائی مدد مقامی اور اتحادی فورسز پر حملے کے بعد حاصل کی گئی تھی جس کی وجہ سے ایک امریکی ہلاک اور متعدد افغان فوجی زخمی ہوگئے تھے۔

افسر کا کہنا تھا کہ انہیں اس بارے میں علم نہیں تھا کہ ہدف بنائے جانے والے گھروں میں خواتین اور بچے بھی موجود تھے۔

واضح رہے کہ نیٹو فورسز کے ہاتھوں شہریوں کی ہلاکت کا معاملہ سب سے زیادہ متنازعہ معاملات میں سے ایک ہے جس پر عوام کی جانب سے غصے کا اظہار بھی کیا گیا ہے جبکہ صدر حامد کرزئی متعدد مرتبہ اسے تنقید کا نشانہ بناچکے ہیں۔

ادھر شگل کے سیکیورٹی کمانڈر کا کہنا ہے کہ ہلاک شدگان میں ایک خاتون بھی شامل ہیں جبکہ حملے میں دس بچے ہلاک ہوئے۔

نیٹو کے ایک ترجمان نے فضائی حملے کی تصدیق کی ہے تاہم ان کے مطابق اس میں دس کے قریب خواتین اور بچے زخمی ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ متاثرہ مقام پر ایک امریکی شہری بھی ہلاک ہوا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں