اے ایف پی فوٹو

پٹانی: تھائی پولیس کے مطابق بدھ کو کئے جانے والے حملوں میں دو فوجی ہلاک اور چھ سیکورٹی اہلکار زخمی ہوئے جبکہ ان حملوں میں سرکاری دفاتر،موبائل اور سہولتی اسٹورز کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

 پولیس کا کہنا ہے کہ یہ جانی نقصان گھات لگا کر کئے جانے والے ایک حملے میں ہوئے ہیں جبکہ سیکورٹی اہلکاروں کی کارروائی کے نتیجے میں ان پر کار بم دھماکہ کیا گیا۔

 ذرائع کے مطابق خونریزی  کے ان حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں اکثریت مسلمانوں کی ہے۔ جنوب کے متعدد صوبوں میں خونریزی کے مختلف واقعات میں اب تک 5,500 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

 سیکورٹی اہلکاروں اور حکومت سے وابستہ افراد کو باقاعدگی سے نشانہ بنایا جارہا ہے،اس کے علاوہ ان حملوں میں حکام سے تعاون کرنے والے مسلمانوں بھی نشانہ بن رہے ہیں۔

 تھائی لینڈ نے باغیوں کے ساتھ پہلے سرکاری مذاکرات ملایشیاء کے دارالحکومت کوالالمپور میں بیریسن ریوولوسی نیشنل(بی آر این) کے نمائندوں کے ساتھ اجلاس ہوچکے ہیں۔

 تھائی حکام نے مارچ کے مہینے میں باغیوں کے ساتھ امن مذاکرات کئے تھےاور مذاکرات کا اگلا دور29اپریل کو ہونا تھا لیکن علاقے میں حملوں کا سلسلہ جاری ہے،جس کی بناء پر بی آر این کا اثرورسوخ پر سوالیہ نشان بن گیا ہے۔

قومی سلامتی کونسل(این ایس سی) کے سربراہ پیراڈون پتنہ تابوت جو کہ مذاکرات کی قیادت کر رہے ہیں ان کا کہنا ہے کہ تھائی حکام مطالبہ کریں کہ بی آر این اپنے انتہا پسندوں سے کہے کہ وہ خون خرابہ روک دے،تاہم ان کا کہنا ہے کہ مذاکرات جاری رہیں گے۔

انہوں نے کہا ہے کہ جامع مذاکرات جاری رہیں گے اور میں تشدد کے واقعات کی فہرست ترتیب کر رہا ہوں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں