فائل فوٹو—
فائل فوٹو—

اسلام آباد: پاکستان کی نگران حکومت نے سپریم کورٹ سے کہا ہے کہ بیرون ملک پاکستانیوں کے ووٹ ڈالنے کے نظام میں مزید وقت درکار ہے کیونکہ نادرا کی جانب سے بنائے گئے نئے سافٹ ویئر میں اب بھی بہت سے پیچیدگیاں موجود ہیں۔

چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے بدھ کے روز بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے سے متعلق مقدمہ کی سماعت کی۔

سماعت کے موقع پر انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزیر ثانیہ نشتر نے عدالت کو بتایا کہ نادرا کی جانب سے بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ کی سہولت دینے کے لیے جو سافٹ ویئر تیار کیا ہے  اس میں اب بھی بہت سے مسائل جن کو ختم کرنے میں مزید اٹھارہ ماہ درکار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو ووٹنگ کے نئے نظام یا ای ووٹنگ سسٹم  کو متعارف میں بہت سی اور مشکلات کا بھی سامنا ہے جس کی وجہ  سے گیارہ مئی کو ہونے والے عام انتخابات میں بیرون مقیم پاکستانی اپنا ووٹ نہیں ڈال سکیں گے۔

وزیر برائےانفارمیشن اور ٹیکنالوجی ثانیہ نشتر نے کہا کہ نئے نظام کو متعاراف کرانے میں حکومت کو سفارتی مشکلات بھی درپیش ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بیروں ملک پاکستانیوں کو ووٹ کی سہولت دینے کے لیے حکومت نے کئی اور ممالک کی مدد حاصل کرنے کی کوشش بھی کی ہے جن میں خلیجی ممالک بھی شامل ہیں۔

انہوں نے عدلت کو بتایا کہ دفتر خارجہ نے جن ممالک سے مدد کی اپیل کی تھی ان میں سے صرف دو ملکوں کا جواب آیا ہے اور الیکشن کمیشن ووٹنگ کے نئے نظام کی تنصیب کے لیے بہت کم وقت باقی بچا ہے۔

سماعت کے موقع پر عدالت نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملہ کو دو برس گزار چکے ہیں لیکن ابھی تک صرف وقت کا ضائع ہوا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں