اے پی، تصویر۔۔۔۔۔۔

لندن : برطانیہ میں پہلی بار کمپیوٹر اسکرین پر کتابیں پڑھنے والے بچوں کی تعداد روایتی کتابیں ، جریدے ، اخبارات اور کامکس پڑھنے والوں سے تجاوز کر گئی۔

برطانیہ کے نیشنل لٹریسی ٹرسٹ کے کئے جانے والے ایک سروے کے مطابق 52فیصد بچے الیکٹرانک آلات پر پڑھنا پسند کرتے ہیں جبکہ 32فیصد نے کہا ہے کہ وہ ہارڈ کاپی پر زیادہ خوش ہوتے ہیں۔

این ایل ٹی نے اپنی رپورٹ میں کمپیوٹر وغیرہ اور ہارڈ کاپی پر مطالعہ کرنے والے بچوں کے درمیان صحت مندانہ توازن پیدا کرنے پر زور دیتے ہوئے بتایا ہے کہ گذشتہ دو سال میں ای بکس پڑھنے والے 6سے 12سال کی عمر کی تعداد دوگنا ہوگئی ہے۔

اب ہر 10میں سے 4بچوں کے پاس اپنا ٹبلیٹ یا سمارٹ فون ہے، رپورٹ میں یہ انکشاف کیا گیا کہ لڑکوں کی نسبت لڑکیاں چھاپا ہوا مواد یعنی ہارڈ کاپی کی شکل میں پڑھنا زیاد پسند کرتی ہیں یعنی روایتی طریقے سے مطالعہ کرنے میں لڑکیوں کا تناسب 68فیصد اور لڑکوں کا 54فیصد ہے۔

سروے میں 67فیصد لڑکیوں نے 60فیصد لڑکوں کے مقابلے میں موبائل فون سے پڑھنے ، 84فیصد لڑکیوں کے مقابلے 69فیصد لڑکوں نے ای بکس سے پڑھنے اور 70فیصد لڑکیوں نے 67فیصد لڑکوں کے مقابلے ٹبلیٹس پر پڑھنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔

نیشنل لٹریسی ٹرسٹ جو کہ ایک نجی تنظیم ہے نے کہا کہ ہمیں بچوں میں مطالعے کی عادت ڈالنا ہوگی چاہئے وہ کسی شکل میں بھی ہو کیونکہ مطالعے کا شوق ان کو اسکول میں مدد دینے کے ساتھ آگے چل کر بھی بہت مدد دیتا ہے۔

این ایل ٹی کے مطابق چاہے ایڈوانسمنٹ کتنی ہو جائے جو مزہ کتاب پکڑ کر پڑھنے میں ہے وہ سکرین پر پڑھنے میں نہیں آسکتا ہے.

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں