• KHI: Clear 17.7°C
  • LHR: Partly Cloudy 11.3°C
  • ISB: Partly Cloudy 12.2°C
  • KHI: Clear 17.7°C
  • LHR: Partly Cloudy 11.3°C
  • ISB: Partly Cloudy 12.2°C

پشاور: چمکنی پولیس کی کارروائی، چھ مبینہ دہشت گرد گرفتار

شائع May 24, 2013

پولیس کے مطابق، دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے ہے۔ تصویر پشکریہ ظاہر شاہ۔
پولیس کے مطابق، مبینہ دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے ہے۔ تصویر بشکریہ ظاہر شاہ۔

پشاور: پشاور کے علاقے چمکنی میں پولیس نے گھر پر چھاپے کے دوران چھ مشتبہ دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا جن کے قبضے سے ایک خود کش جیکٹ سمیت 70 کلو گرام بارودی مواد اور تین ہینڈ گرینیڈ برآمد ہوا ہے۔

پولیس کے مطابق، ان دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے ہے۔

ایس ایچ او چمکنی پولیس اسٹیشن حاجی عبدالحمید نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا چمکنی میں ترناب کے علاقے میں گھر میں دہشت گردوں کی اطلاع پر چھاپے کے دوران 6مبینہ دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا ہے جو خود کش جیکٹ بنانے میں مصروف تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ آٹھ کلو گرام بارودی مواد کی جیکٹ تیار کر رکھی تھی جبکہ ملزمان دیگر بارودی مواد سے خود کش جیکٹیس بنا رہے تھے اور ایک خاتون بھی انکے ساتھ شامل ہے ۔

ایس ایچ او نے کہا کہ موقع سے روح اللہ، اسد اللہ، عرفان اللہ، کشتی گل اور اشفاق حسین کو گرفتار کر لیا گیا ۔

اس موقع اشفاق حسین نے میڈیا کے سامنے اس بات کا اعتراف کیا کہ انہوں نے عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے رہنما ارباب ایوب جان اور این اے 46 کے امیدوار کو ہدف بنایا تھا۔

گرفتار کیے گئے روح اللہ نے بتایا کہ انکے تعلقات ٹی ٹی پی کے ساتھ ہیں اور انکے اشاروں پر حملے کرتے رہے ہیں۔

تاہم ان کے اگلے ہدف کے حوالے سے کیے گئے سوال پر وہ خاموش رہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ اشفاق حسین ان افراد کو بارودی مواد سپلائی کرتا تھا۔

پولیس نے مزید کہا کہ 70 کلو گرام بارودی مواد میں 60 کلو گرام مواد تیار کیا جا چکا تھا۔

خاتون کا مؤقف

گرفتار ہونے والی خاتون منفجرہ نے کہا کہ وہ عرفان اللہ، کشتیرگل، روح اللہ اور اسداللہ کی ماں ہے۔ اس نے کہا،' میرے بیٹے کو کسی نے بلیک میل کیا اور یہ سامان اس کے ہاتھ میں تھمایا ہے۔'

اس نے کہا کہ اس کا بیٹا عرفان اللہ آٹھویں جماعت کا طالبعلم ہے۔ اسداللہ سیکنڈ ایئرمیں پڑھتا ہے جبکہ روح اللہ اور کشتیرگل بھی بے قصور ہیں۔

 روح اللہ نے بتایا کہ اشفاق حسین نامی ایک شخص نے اس سے کہا کہ یہ سامان اپنے گھر پر رکھنا اور اس کے بدلے اسے ایک ہزار روپے دئیے۔

اس نے ایک اور شخص باسط سے ملاقات کی اعتراف کیا اور حامی بھری کہ وہ ارباب ایوب کی گاڑی پر حملے میں ملوث تھا۔

کارٹون

کارٹون : 18 دسمبر 2025
کارٹون : 17 دسمبر 2025