• KHI: Clear 17.4°C
  • LHR: Partly Cloudy 12.4°C
  • ISB: Partly Cloudy 9.8°C
  • KHI: Clear 17.4°C
  • LHR: Partly Cloudy 12.4°C
  • ISB: Partly Cloudy 9.8°C

پاکستانی طالبعلموں نے لوڈشیڈنگ کا حل پیش کردیا

شائع May 29, 2013

پاک ترک اسکول کے طالبعلم رومانیہ میں مقابلہ جیتنے کے بعد اپنے تعریفی سرٹیفکیٹس دکھارہے ہیں۔
پاک ترک اسکول کے طالبعلم رومانیہ میں مقابلہ جیتنے کے بعد اپنے تعریفی سرٹیفکیٹس دکھارہے ہیں۔

اسلام آباد :پاکستان کے دو نوجوان طالبعلموں نے لوڈ شیڈنگ اور گیس و بجلی چوری کے خاتمہ کا طریقہ وضع کر کے رومانیہ میں ہونے والے عالمی مقابلہ میں چاندی کا تمغہ جیت لیا۔

تفصیلات کے مطابق پاک ترک سکول اسلام آباد کے دو طالبعلموں شہباز خٹک اور عبد المعیز لودھی نے کمپیوٹر سائنس کے عالمی مقابلہ انفو میٹرکس میں جی ایس ایم (موبائل) ٹیکنالوجی کی مدد سے چلنے والاخودکار میٹر ریڈر پیش کیا جسے دوسرے انعام کا حقدار قرار دیا گیا۔

یہ آلہ کسی انسانی مداخلت کے بغیر خود کار طریقہ سے بجلی، گیس اور پانی کے استعمال کی تمام تفصیلات سروس فراہم کرنے والی کمپنی کو بھیجتا ہے جس سے اندازوں پر مبنی بلوں،غلط بلنگ اور اوور بلنگ کا تدارک ہو جاتا ہے۔

اس نظام سے کمپنی کودرست ڈیٹا اور بر وقت معلومات ملتی ہیں جس سے صحیح تجزئیے ، خرابیوں کا سراغ لگانے اور مناسب منصوبہ بندی میں مدد ملتی ہے۔اس ٹیکنالوجی کی مددسے توانائی فراہم کرنے والی کمپنیوں کو میٹر ریڈر کی ضرورت نہیں رہتی جبکہ صارفین کے سامنے توانائی کے استعمال کی حقیقی تصویر آ جاتی ہے۔

پاکستانی طالبعلموں کی ایجاد سے  ٹیمپرنگ کا پتہ لگانے، منافع بڑھانے اور توانائی کے زیاں  کی حوصلہ شکنی کی جا سکتی ہے جبکہ اسے سیکورٹی اورفائر الارم کے نظام کے لئے بھی استعمال کیا جا سکتاہے۔

شہباز خٹک اور عبد المعز لودھی کے مطابق یہ آلہ صارفین کی شکایات کے ازالہ اور توانائی کی چوری جو سالانہ ڈھائی سو ارب تک جاپہنچی ہے روکنے کا بہترین زریعہ ہے۔

اس میں معمولی ترمیم سے بجلی کی کمپنیاں گھروں اور دفاتر میں نصب ائیر کنڈیشنروں اورزیادہ بجلی استعمال کرنے والے آلات کوبند کر سکیں گی جس سے پاکستان میں لوڈ شیڈنگ کی ضرورت ختم ہو جائے گی۔

عالمی مقابلہ پاکستانی طلباء کی اس کاوش کو سراہا گیا اور رومانیہ کے وزیر تعلیم و دیگر حکام نے اس پراجیکٹ میں خصوصی دلچسپی لی۔

اس کامیابی پر تبصرہ کرتے ہوئے پاک ترک افسران کامل طورے اور ترگت پویان نے کہا کہ عالمی مقابلوں میں کامیابی پاکستانی طالب علموں کی خصوصیت ہے۔تعلیمی ادارے ان کے تخیل، جذبہ اورتخلیقی صلاحیتوں کو اجاگر کریں۔ ان مقابلوں سے پیشہ ورانہ مہارت کے فروغ اور بین الثقافتی مکالمے اور تعاون کو فروغ ملتا ہے۔

مقابلہ میں امریکہ، برطانیہ، جرمنی، روس، مقدونیہ، بیلجیم، رومانیہ، پولینڈ، ہانگ کانگ، بوسنیا، تنزانیہ، افغانستان، ترکمانستان، یوکرین، ویت نام، ہنگری، میکسیکو، آذربائیجان، جارجیا، ایکواڈور ، تھائی لینڈ، انڈونیشیا، ترکی، جنوبی افریقہ، قازقستان، لاؤس، کولمبیا، کینیا، البانیہ، عراق، اور ملائیشیا سمیت مختلف ممالک کے سینکڑوں طلباء نے شرکت کی۔

تبصرے (5) بند ہیں

Israr Muhammad Khan May 29, 2013 06:48pm
اس سے بہت خوشی هوئی هے که همارے طالبعلموں نے عالمی سطح پر کامیابی حاصل کی میری صرف یۂ تجویز هے کۂ ملک بھر هر بجلی صارفین کو پری پیڈ خود کار جسکا کنٹرول ضلع ڈویژن یا صوبے کی سطح پر هوں لگائے جائیں (بشمول واپڈا و دیگر سرکاری اداروں کے) تو مجھے مکمل یقین هے که بجلی چوری میں %95 کمی آجائیگی اور لوڈشیڈنگ پر اور خسارے پر قابو کیاجاسکتا هے مگر اس کیلئے صاف نیت اور ارادے کی ضرورت هوگی
Ali May 31, 2013 05:34am
Will this invention help to identify hooks (KUNDA) that bypass the meter?
liaqat azeem May 31, 2013 06:18am
I think Nawaz Shareef n parliament should take notice n apply it.
پاکستان کے طالبعلموں نے لوڈشیڈنگ کا حل پی&#158 Jun 13, 2013 04:46pm
[…] پاک ترک اسلام آباد اسکول کے طالبعلموں نے رومانیہ میں مقابلہ جیتنے کیبعد اپنی تعریفی سرٹیفکیٹ دکھارہے ہیں. پاکستان کے دونوجوان طالبعلموں نے لوڈشیڈنگ اور گیس و بجلی چوری کے خاتمہ کا طریقہ وضع کر کے رومانیہ میں ہونے والے عالمی مقابلہ میں چاندی کا تمغہ جیت لیا پاک ترک اسلام آباد اسکول کے دو طالبعلموں شہباز خٹک اور عبدلمعیز لودھی نے کمپیوٹر سائنس کے عالمی مقابلہ انفومیٹرکس میں جی ایس ایم موبائل ٹکنالوجی کی مدد سے چلنے والا خودکار میٹر ریڈر پیش کیا جسے دوسرے انعام کا حقدار کرار دیا گیا یہ آلہ کسی انسانی مداخلت کے بغیر خدکار طریقہ سے بجلی گیس اور پانی کے استعمال کی تمام تفصیلات سروس فراہم کرنے والی کمپنی کو بھیجتا ہے جس سے اندازوں پر مبنی غلط بلوں غلط بلنگ اوور بلنگ کا تدراک ہوجاتا ہے اس نظام سے کمپنی کو درست ڈیٹا اور بر وقت معلومات ملتی ھیں جس سے صحیح تجزیے خرابیوں کا سراغ لگانا اور مناسب منصوبہ بندی مدد سے توانائی فراہم کرنے والی کمپنیوں کو میٹر ریڈر کی ضرورت نہیں رہتی جبکے صارفین کے سامنے حقیقی تصویر آجاتی پاکستانی طالبعلموں کی ایجاد سے ٹیمپرنگ کا پتہ لگانے منافع بڑھانے اور توانائی کے زیاں کی حوصلہ شکنی کی جاسکتی جبکہ اسے سکیورٹی اور فائرالارم کے نظام کے لیے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے شہباز خٹک اور عبدلمعز لودھی کے مطابق یہ آلہ صارفین کی شکایات کے ازالہ اور توانائی کی چوری جو سالانہ...ڈھائی سو ارب... تک جا پہنچی ھے روکنے کا بہترین ذریعہ ھے اسمیں معمولی ترمیم سے بجلی کی کمپنیاں گھروں اور دفاتر میں نصب ائرکنڈیشنروں اور ذیادھ بجلی استعمال کرنے والے آلات کو بند کر سکیں گی جس سے پاکستان میں لوڈشیڈنگ کی ضرورت ختم ہوجاۓ گی. عالمی مقابلہ پاکستانی طلبہ کی اس کاوش کو سراہا گیا اور رومانیہ کے وزیر تعلیم و دیگر حکام نے اس پروجیکٹ میں خصوصی دلچسپی لی اس کامیابی پر تبصرھ کرتے ہوۓ پاک ترک افسران کامل طورے اور ترگت پویان نے کہا کہ عالمی مقابلوں میں پاکستانی طالبعلموں کی خصوصیت ہے تعلیمی ادارے انکی تخیل جذبہ اور تخلیقی صلاحیتوں کو اجاگر کریں ان مقابلوں سے پیشہ ورانہ مہارت کے فروغ اور بین الثقافتی مقالمے اور تعاون کو فروغ ملتا ھے. مقابلہ میں امریکہ .برطانیہ جرمنی روس مقدونیہ بیلجیم رومانیہ پولینڈ ہانگ کانگ. بوسنیا تنذانیہ افغانستان ترکمانستان یوکرین ویت نام ہنگری میکسیکو آزربائجان جارجیا ایکواڈور تھائی لینڈ انڈونیشیا ترکی جنوبی افریقہ قازقستان لاوس کولمبیا کینیا البانیہ عراق اور ملائشیا سمیت مختلف ممالک کے سینکڑوں طلبہ نے شرکت کی دوستوں کیسی لگی میری محنت اپنی قیمتی راۓ سے ضرور آگاھ کیجۓ گا آپکے کمنٹس کا شدت کیساتھ منتظر رہونگا تھینکس. فی امان اللہ،[CENTER] urdu.Dawn.Com […]
Abbas Sheikh Jun 17, 2013 06:41pm
All praises goes to these شہباز خٹک اور عبد المعیز لودھی and their families who supported these kids to envision idea and build and demonstrate it. Now its up to new government of Pakistan and Science and Technology division to make use of it. This really requires a big commitment from the government officials responsible. I am sure Honourable Prime Minster Mr. Nawaz Sharif must have received some information and will certainly ask the concern Minister to look into it. If using the technology we be able to save 250 Billion that would saving a province.

کارٹون

کارٹون : 25 دسمبر 2025
کارٹون : 24 دسمبر 2025