پاکستان پر ہندوستانی پنجاب میں عسکریت پسندی پھیلانے کا الزام

شائع June 5, 2013

Shinde 670x350AFP
انڈین وزیر داخلہ سشیل کمار شندے - اے ایف پی فوٹو

نئی دہلی: ہندوستان نے پاکستان کی انٹیلی جنس ایجنسیز پر الزام عائد کیا ہے کہ کہ وہ سرحد پار انڈین پنجاب میں دہشت گرد حملے کرنے کے لئے جنگجو، بھرتی کرکے ان کی تربیت کررہی ہیں۔

انڈین وزیر داخلہ سشیل کمار شندے نے کہا ہے کہ پاکستان کی انٹر سروسز اینٹیلی جنس  (آئی ایس آئی) سکھ عسکریت پسند رہنماؤں پر دباؤ ڈال رہی ہے کہ وہ انڈین پنجاب اور دوسری انڈین ریاستوں میں حملے کریں-

نئی دہلی میں انہوں نے بتایا کہ 'سکھ عسکریت پسندی کے حوالے سے کچھ اہم پیش رفت ہوئی ہے- اس کے پاکستان میں رہنے والے کمانڈرز پر آئی ایس آئی کی طرف سے آئی ایس آئی کے دہشت گرد پلان کے مطابق انڈین پنجاب اور انڈیا کے دوسرے حصّوں میں کارروائیاں بڑھانے کے حوالے سے دباؤ بڑھایا جا رہا ہے- سکھ نوجوانوں کو پاکستان میں آئی ایس آئی کے مراکز میں دہشت گردی کی تربیت دی جا رہی ہے-'

شندے نے ہندوستان کی شمال مغربی ریاست کو لاحق اس خطرے کا اظہار یہاں نئی دہلی میں ہونے والی، ملک کی اندرونی سلامتی سے متعلق کانفرنس میں کیا-

شندے نے یہ دعویٰ پچھلے سال انڈین پولیس کی جانب سے بھاری مقدار میں ہتھیاروں اور گولہ بارود کی برآمدگی کے حوالے سے کیا- شبہ ظاہر کیا گیا تھا کہ مذکورہ اسلحہ اور گولہ بارود سرحد پار پاکستان سے سمگل کیا گیا تھا-

شندے نے کانفرنس کو مزید بتایا کہ امریکا اور یورپ میں مقیم سکھ نوجوانوں کو بھی ترغیب دی جا رہی ہے کہ وہ پاکستان کا دورہ کریں تا کہ انھیں دہشت گردی کی تربیت دی جا سکے-

ماؤسٹ خطرہ

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ہندوستانی وزیراعظم منموہن سنگھ نے ریاستی اور مرکزی حکومت پر مل کر ساتھ کام کرنے پر زور دیا تا کہ واسطی ہندوستان میں ماؤسٹ باغیوں کی بغاوت کے "سنگین خطرے" کا سامنا کیا جا سکے۔

اس سے پہلے انہوں نے مذکورہ باغیوں کو ہندوستان کی سلامتی کے لئے لاحق سنگین ترین خطرہ قرار دیا تھا-

کارٹون

کارٹون : 29 جون 2025
کارٹون : 28 جون 2025