امریکہ کی جانب سے نواز شریف کا خیرمقدم

شائع June 6, 2013

فائل فوٹو—
فائل فوٹو—

واشنگٹن : بدھ کے روز پاکستان کے نئے وزیراعظم کے عہدے کا حلف اُٹھانے اور ملک کی سیاسی تاریخ کا اہم سنگ میل عبور کرنے پر ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے نواز شریف کا خیرمقدم کیا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جین پساکی نے ایک پریس بریفنگ میں کہا ہے کہ ”ہم پاکستان کی نو منتخب جمہوری حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔“

انہوں نے کہا ”امریکہ تمام پاکستانیوں کے ساتھ اسی تاریخی لمحے کا خیرمقدم کرتا ہے، جب نہایت پُرامن اور شفافیت کے ساتھ ایک منتخب جمہوری حکومت نے دوسری منتخب قیادت کو اقتدار منتقل کیا، یہ پاکستان کی سیاسی تاریخ میں ایک انتہائی اہم سنگ میل عبور کیا گیا۔“

تیرہ سال سے زیادہ عرصے کے بعد 63 برس کے نواز شریف نے اراکین قومی اسمبلی کے ووٹوں سے منتخب ہونے کے بعد صدر آصف علی زرداری سے حلف اُٹھایا۔ تیرہ سال پہلے ان کی حکومت کو ایک فوجی بغاوت کے ذریعے معزول کرکے انہیں جلاوطن کردیا گیا تھا۔

نواز شریف نے بحیثیت وزیراعظم اپنی پہلی تقریر میں پاکستان کے شمالی علاقوں میں طالبان اور القاعدہ کے لیڈروں پر امریکی ڈرون کے استعمال کے حوالے سے اپنے خدشات کا اظہار کیا تھا۔

نواز شریف نے کہا تھا کہ ”ہم جس طرح دوسروں کی خود مختاری کا احترام کرتے ہیں، دوسروں کو بھی ہماری آزادی اور خودمختاری کا احترام کرنا چاہئیے۔ لہٰذا اس مہم کو اب ختم ہوجانا چاہئیے۔“

برطانوی بیورو آف انوسٹی گیٹو جرنلزم کے مطابق بغیر پائلٹ کے طیارے سے کیے جانے والے غیرمقبول حملوں میں 2004ء سے اب تک تین ہزار پانچ سو ستاسی سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں، اور یہ حملے امریکہ اور پاکستان کے تعلقات میں تناؤ پیدا کرنے اور اسے متزلزل کرنے کا سبب بنے ہیں۔

امریکی ترجمان جان پساکی نے کہا کہ ”امریکہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کے تمام پہلووں پر ایک مستحکم بات چیت کا خواہاں ہے۔ جس میں سیکیورٹی اور دہشت گردی کے حوالے سے تعاون بھی شامل ہے۔ہم ایک دوسرے کے خدشات دور کرنے کے لیے کام کرناچاہتے ہیں۔“

انہوں نے مزید کہا کہ ”یہ انتہائی اہم ہوگا کہ ہم دنیا بھر میں اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کریں، ضرورت پڑنے پر ان کی حمایت کریں، ان کی استعداد میں اضافہ کریں تاکہ وہ اپنے ممالک میں دہشت گردی کا خاتمہ کرسکیں۔“

کارٹون

کارٹون : 23 جون 2025
کارٹون : 22 جون 2025