صدر بننا چاہتی ہوں، اونگ سان سو چی
نیپیداو: میانمار کی حزب اختلاف کی رہنما اونگ سان سو چی نے جمعرات کے روز اس بات کا اعلان کیا ہے کہ وہ 2015ء کے انتخابات جیت کر صدر بننے کی خواہشمند ہیں۔
دارالحکومت میں ایک فورم سے خطاب کرتے ہوئے نوبل انعام یافتہ نے کہا کہ فوج کی جانب سے تیار شدہ آئین میں ترامیم ہونی چاہئیں جن کے باعث ملک کی قیادت نہیں کی جاسکتی۔
جمہوریت کی حامی تجربہ کار کارکن کا ورلڈ اکانامک فورم سے اپنے خطاب کے دوران کہنا تھا کہ ’میں صدر بننے کی دوڑ میں شامل ہونا چاہتی ہوں اور اس حوالے سے میں کافی فرینک ہوں‘
انہوں نے کہا ’اگر میں کہتی ہوں کہ میں صدر نہیں بننا چاہتی تو میں جھوٹ بول رہی ہوں‘
ان کے صدر تک کے سفر میں سب سے بڑی رکاوٹ میانمار کا آئین ہے جو کسی بھی ایسے شخص جسکا شریک حیات یا بچے کسی دوسرے ملک کے شہری ہوں کو ملک کی صدارت کرنے سے روکتا ہے۔
واضح رہے کہ سو چی کے دو بچے اور مرحوم شوہر برطانوی شہری ہیں۔
یہ عام خیال کیا جاتا ہے کہ آئین میں یہ شق انہیں صدر بننے سے روکنے کے لیے ڈالی گئی تھی۔