ہندوستانی پنجاب میں عسکریت پسندی کے الزامات مسترد

شائع June 6, 2013

ترجمان پاکستانی دفترِ خارجہ اعزاز احمد چوہدری—فائل فوٹو اے ایف پی
ترجمان پاکستانی دفترِ خارجہ اعزاز احمد چوہدری—فائل فوٹو اے ایف پی

اسلام آباد: پاکستان نے جمعرات کو نئی دہلی کی جانب سے پاکستان پر ہندوستانی پنجاب میں عسکریت پسندی میں ملوث ہونے کے الزامات کو سختی سے مسترد کر دیا ہے۔

انڈین وزیر داخلہ سشیل کمار شندے نے بدھ کے روز یہ الزام لگایا تھا کہ پاکستان کی آئی ایس آئی، عسکریت پسند رہنماؤں پر دباؤ ڈال رہی ہے کہ وہ انڈین پنجاب اور انڈیا کے دیگر حصّوں کو اپنی دہشت گرد کارروائیوں کا نشانہ بنائیں-

پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان اعزاز احمد چودھری نے کہا کہ "پاکستان ان ریمارکس کو سختی سے مسترد کرتا ہے جن میں ہمیں اور ہماری حکومت پر یہ الزام لگایا گیا ہے کہ پاکستان کے حکومتی ادارے انڈین پنجاب میں دہشت گردی کو ہوا دے رہے ہیں-"

"اس قسم کا بیان ہماری خیال میں بہت افسوسناک ہے- ہم سمجھتے ہیں کے اس قسم کے بیانات سے دونوں ملکوں کی جانب سے باہمی تعلقات کو بہتر بنانے کی کوششوں کو نقصان پنھنچے گا"

انڈین وزیر داخلہ سشیل کمار شندے نے الزام لگایا تھا کہ 'سکھ عسکریت پسندی کے حوالے سے کچھ اہم پیش رفت ہوئی ہے- اس کے پاکستان میں رہنے والے کمانڈرز پر آئی ایس آئی کی طرف سے آئی ایس آئی کے دہشت گرد پلان کے مطابق انڈین پنجاب اور انڈیا کے دوسرے حصّوں میں کارروائیاں بڑھانے کے حوالے سے دباؤ بڑھایا جا رہا ہے-

ترجمان نے دہلی پر زور دیا وہ اگر اس کے پاس اس حوالے سے کوئی ثبوت ہیں تو وہ انہیں اسلام آباد سے شیئر کرے اور کہا کہ بنا ثبوت کے ایسے الزامات دونوں ملکوں کے درمیان نازک تعلقات کو خراب کرنے کا سبب بن سکتے ہیں-

کارٹون

کارٹون : 29 جون 2025
کارٹون : 28 جون 2025