کسی نے مجھے مغرب کا ایک اصول بتایا کہ 'اگر آپ جلدی پہنچ گئے تو آپ بروقت پہنچے ہیں، اگر آپ وقت پر پہنچے تو وہ لیٹ یا تاخیر ہوگی اور اگر آپ لیٹ ہوگئے تو آپ فارغ کردیئے جائیں گے'۔

مگر جہاں تک پاکستان کی بات ہے یہ اصول یہاں کام نہیں کرسکتا، کیونکہ کوئی آپ کو اس وقت رکھے گا ہی کیوں جب آپ سب کو نکال باہر کریں گے؟ خاص طور پر مغربی افراد کو؟

جب میری ملاقات ایک تاخیر سے پہنچنے والے شخص سے ہوئی، میں نے ملاقات کے دوران تاخیر پر پہنچنے پر اسے شرمندہ کرنے کی کوشش کی مگر ذرا سوچیں تو اس کا جواب کیا تھا؟ وہ پہلے ہی جان چکا تھا کہ میں بھی وقت پر نہیں پہنچا اور فون کرکے جان چکا تھا کہ میں کب یہاں پہنچا۔

اب میں اس طرح کے واقعات کے باعث دوبارہ شرم سے سرخ نہیں ہونا چاہتا اور میں اب لوگوں کو اس واقعے کے بعد میرے چہرے کا جو حال ہوا وہ دوبارہ دکھانا نہیں چاہتا۔

میرے خیال میں مجھے دیگر افراد کے وقت کو زیادہ اہمیت دینی چاہئے، اب میں اگلی بار جلد پہنچنے کی کوشش کروں گا کیونکہ اسی طرح میں بروقت پہنچ سکوں گا۔


ڈان اردو کی جانب سے پیش ہے ایک فکر انگیز سلسلہ، "جمی نے سوچا".

جمی ایک عام پاکستانی ہیں جو مختلف چیزوں کے بارے میں سوچنے اور سوال کرنے کا شوق رکھتے ہیں.

اگلا سوال اگلے جمعے..

فیس بک پر جمی سے ملنے کے لیے کلک کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں