'دو ہزار تیرہ میں 108صحافی ہلاک ہوئے'

31 دسمبر 2013
انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹ (آئی ایف جے)  نے حکومتوں  پر زور دیا ہے کہ وہ صحافیوں کے تحفظ کے لیے بھرپور اقدامات کریں۔۔ فائل فوٹو—اے ایف پی۔
انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹ (آئی ایف جے) نے حکومتوں پر زور دیا ہے کہ وہ صحافیوں کے تحفظ کے لیے بھرپور اقدامات کریں۔۔ فائل فوٹو—اے ایف پی۔

برسلز: انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹ نے آج بروز منگل اکتیس دسمبر کو ایک بیان میں کہا ہے کہ سال 2013ء میں دنیا بھر میں 108 صحافی ہلاک ہوئے، جس میں سے کچھ شام کی خانہ جنگی اور عراق کے پرتشدد واقعات میں ہلاک ہوئے۔

یہ تعداد 2012ء میں ہلاک ہونے والے صحافیوں سے کم ہے، لیکن آئی ایف جے نے حکومتوں پر زور دیا ہے کہ وہ صحافیوں کے تحفظ کے لیے مزید اقدامات کریں۔

ادارے نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پُرتشدد واقعات کی سطح اب بھی ناقابلِ برداشت ہے اور حکومت کو چاہیے کہ وہ صحافیوں کی جان کے تحفظ کو یقنی بنائیں۔

آئی ایف جے نے شام کو صحافیوں کے حوالے سے ایک خطرناک ملک قرار دیا، جہاں اس سال 15 صحافیوں کو ہلاک کیا گیا، جبکہ اس کے بعد عراق میں 13، پاکستان، فلپائن اور ہندوستان میں دس دس صحافی ہلاک ہوئے۔

اس کے علاوہ صومالیہ اور مصر میں 2013ء کے دوران چھ صحافیوں کو ہلاک کیا گیا۔

ادارے نے ان ہلاکتوں کے اعدادوشمار کا خطے کے لحاظ سے بھی جائزہ لیا، جس کے مطابق ایشیاء میں سب سے بدترین صورتحال رہی جہاں پر 29 فیصد صحافی ہلاک ہوئے، جبکہ مشرق وسطٰی اور عرب ملکوں میں 27 فیصد ہلاکتیں ہوئیں۔

انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹ جو دنیا کے 134 ملکوں میں ذمہ داریاں سرانجام دینے والے چھ لاکھ سے زائد صحافیوں کی نمائندگی کرتا ہے، کا کہنا ہے کہ خاتون صحافیوں کے لیے تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ اس سے قبل ایک اور عالمی تنظیم واچ ڈاک رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز کا کہنا تھا کہ سال 2013ء کے دوران 71 صحافی ہلاک ہوئے جو نسبتاً کم تعداد ہے، تاہم صحافیوں کے اغوا جیسے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔

منگل کو آئی ایف جے کی طرف سے جاری ہونے والے اعداد و شمار میں وہ میڈیا ورکرز بھی شامل ہیں جو فلموں کے لیے کام کرتے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں