عراق: خودکش کار سے حملہ، بارہ افراد ہلاک

03 جنوری 2014
جمعرات کو یہ خودکش حملہ شمال مشرقی عراق میں بلد روز نامی قصبے کی کار مارکیٹ کے قریب ہوا، جس میں پچیس افراد زخمی بھی ہوگئے۔ —. فائل فوٹو
جمعرات کو یہ خودکش حملہ شمال مشرقی عراق میں بلد روز نامی قصبے کی کار مارکیٹ کے قریب ہوا، جس میں پچیس افراد زخمی بھی ہوگئے۔ —. فائل فوٹو

بغداد: مقامی حکام کا کہنا ہے کہ جمعرات دو دسمبر ایک خودکش بمبار نے دھماکہ خیز مواد سے بھری ہوئی ایک کار کو دھماکے سے اُڑا کر کم از کم بارہ افراد کو ہلاک کردیا جو کاروں کی خریدوفروخت کے لیے اکھٹا ہوئے تھے۔

یہ حملہ شمال مشرقی عراق میں بلد روز نامی قصبے کی کار مارکیٹ کے قریب ہوا، جس میں پچیس افراد زخمی بھی ہوگئے۔

فوری طور پر کسی گروہ کی جانب سے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی تھی، تاہم خودکش حملے القاعدہ کی شناخت بن چکے ہیں، جو عراق سے ملحق شام کی خانہ جنگی اور ملک کی سنی مسلم اقلیت اور شیعہ قیادت کی حکومت کے درمیان بڑھتی ہوئی نفرت کی وجہ سے زیادہ شدت کے ساتھ دوبارہ ابھر کر سامنے آرہے ہیں۔

عراق سے امریکی افواج کے انخلاء کے دو سال بعد 2006-07ء میں جب فرقہ وارانہ خونریزی کی شروع ہوئی تو تشدد اپنی انتہاء کو پہنچ گیا تھا، جب لاکھوں افراد ہلاک ہوئے تھے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ بغداد کے اہم ضلع شعب میں ایک منی بس کے ساتھ بم منسلک کرکے اُڑا دیا گیا، جس سے چار افراد مارے گئے، شعب ضلع میں شیعہ مسلمانوں کی اکثریت ہے۔

پولیس کے مطابق اس سے پہلے جمعرات کے دن ہی جنوبی بغداد کے قصبے لطیفیہ کی ایک سڑک کے کنارے ایک بم دھماکے سے اسٹریٹ مارکیٹ میں چار افراد ہلاک جبکہ گیارہ زخمی ہوگئے تھے۔

پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ اسی قصبے میں ایک فوجی چوکی پر مسلح افراد نے فائرنگ شروع کردی تو چھ افراد جن میں تین فوجی سپاہی بھی شامل تھے، ہلاک ہوگئے۔

اقوامِ متحدہ کا کہنا ہے کہ پچھلے سال کے دوران عراق میں آٹھ ہزار سے زیادہ افراد پرتشدد کارروائیوں میں ہلاک ہوئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں