جلال آباد: افغانستان میں حکام کا کہنا ہے کہ آج ہفتے کے روز ملک کے مشرق میں چھ طالبان خودکش حملہ آوروں نے افغان اور نیٹو کی ایک مشترکہ بیس پر حملہ کیا اور اس دوران فائرنگ کے نتیجے میں ایک نیٹو فوجی ہلاک ہوگیا۔

افغان صوبے ننگرہار میں واقع اس بیس کے داخلی گیٹ پر ایک خود کش حملہ آور نے اپنے آپ کو بارود سے بھری گاڑی اڑا دیا، جبکہ باقی پانچ حملہ آور فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک ہوئے۔

نیٹو کی انٹرنیشنل سیکیورٹی فورسز ایساف نے اس واقعہ میں ایک فوجی کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی ہے، تاہم انہوں نے اس کی مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔

افغان اور مغربی حکام کا کہنا ہے کہ یہ حملہ ضلع شنوار میں ہوا جو کابل ہائی وے سے پڑوسی ملک پاکستان کو ملانے والا ایک غیر مستحکم علاقہ ہے جہاں پر بہت سے طالبان باغیوں کی پناہ گاہیں بھی موجود ہیں۔

ننگر ہار صوبے کے گورنر کے ترجمان احمد ضیاء عبدالزئی کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ ہفتے کی صبح تقریباً آٹھ بجے پیش آیا جب ایک حملہ آور جو بارود سے بھری گاڑی میں سوار تھا، خود کو دھماکے سے اڑا لیا اور باقی پانچ کو افغان سیکیورٹی فورسز نے فائرنگ کر کے ہلاک کردیا۔

دوسری جانب افغان طالبان کے ترجمان ذبح اللہ مجاہد نے ایک ای میل کے ذریعے میڈیا کو دیے گئے بیان میں اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

خیال رہے کہ رواں سال یعنی 2014ء کے اختتام تک ایک سیکیورٹی معاہدے کے ذریعے افغانستان سے 85 ہزار غیر ملکی فوجی انخلا کر جائیں گے، تاہم معاہدے کے تحت متعدد امریکی فورسز تربیت اور مقامی سیکیورٹی کو برقرار رکھنے کے لیے یہاں پر موجود رہے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں