نادرا چیئرمین نے ایف آئی اے کے الزامات مسترد کر دیے

06 جنوری 2014
چیئرمین نادرا طارق ملک —فائل فوٹو۔
چیئرمین نادرا طارق ملک —فائل فوٹو۔

اسلام آباد: باخبر ذرائع نے ڈان کو بتایا ہے کہ نیشنل ڈیٹابیس اور رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا ) کے چئرمین طارق ملک نے گزشتہ روز اتوار کو وفاقی تفتیشی ادارے ایف آئی اے کی جانب سے عائد کیے گئے الزامات کے جواب میں اسے ایک خط ارسال کیا ہے۔

ایف آئی اے کے ایک ترجمان نے ایک پریس ریلیز میں ڈپٹی چیئرمین اور چیئرمین نادرا کی حیثیت سے طارق ملک کی کنیڈین شہریت، پاسپورٹ اور اپنے عہدے کے دوران دوران مختلف ملکوں کے دورے کرنے کے الزامات عائد کیے تھے۔

خیال رہے کہ حکومت نے چیئرمین نادرا کو گزشتہ سال دو دسمبر کو کسی نوٹس کے بغیر برطرف کردیا تھا، لیکن اس کے اگلے ہی روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے انہیں دوبارہ عہدے پر بحال کردیا۔

گزشتہ ہفتے ایف آئی اے کے ایک انسپکٹر عظمت خان نے طارق ملک کو ایک نوٹس جاری کیا تھا، جس میں ان کو نادرا کا سابق چیئرمین مخاطب کیا گیا تھا۔

چیئرمین نادرا نے اپنے خط میں لکھا کہ میں ایف آئی اے کی طرف سے یکم جنوری کو جو سوالات اُٹھائے گئے تھے، میں ان کا جواب دے رہا ہوں اور اس بیان کو میں نے اسی طرح سنجیدگی سے محسوص کیا جس طرح مجھے قانونی اور حقائق کے برعکس دعوے کر کے عوامی سطح پر بدنام کیا گیا اوران الزامات کی تفتیش اے آئی اے میں جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ بیان میں ایف آئی اے کے ترجمان نے غیر مناسب زبان استعمال کی اور ایسا لگتا ہے کہ ایف آئی اے ان کے خلاف انتقامی کارروائی کر رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے کی جانب سے میرے خلاف ازخود تیار کیے گئے ثبوتوں سے واضح طور پر لگتا ہے کہ اس کارروائی کے نتیجے میں مخصوص مقاصد کو حاصل کیا جارہا ہے، لٰہذا میں ایف آئی اے کے ذریعے میڈیا کو دی جانے والے اس غلط بیان کی ترید کرنا چاہوں گا۔

ایف آئی اے کے ترجمان نے طارق ملک پر الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے مبینہ طور پر کنیڈین شہریت رکھی ہوئی ہے جس کے لیے انہوں نے دو پاسپورٹس کی درخواست بھی کی۔

نادرا چیئرمین کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنی کنیڈین شہریت کو مبینہ طور پر نہیں چھپایا اور نہ ہی ان کا پاکستانی پاسپورٹ حاصل کرنے میں کوئی غلط مقصد تھا۔

انہوں نے کہا کہ شہریت کے ایکٹ کے تحت پاکستان کا کنیڈا کے ساتھ دوہری شہریت کا ایک نظام موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ جیسا کہ میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ میں پاکستانی پاسپورٹ رکھتا ہوں اور پاکستانی شہریت سے دستبرداری اختیار نہیں کی، جس کے لیے وہ پاسپورٹ دیپارٹمنٹ اور ڈائریکٹر جنرل امیگریشن اینڈ پاسپورٹس کا ریکارڈ دیکھ سکتے ہیں۔ میرے پاس اپنی کینیڈین شہریت کو پوشیدہ رکھنے کا کوئی جواز موجود نہیں ہے۔ میں پاکستانی پاسپورٹ کو مسترد نہیں کرسکتا، اس سلسلے میں تمام معلومات پاسپورٹ حکام سے لی جاسکتی ہیں۔

ایف آئی اے ترجمان نے طارق ملک پر الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے نادرا کے ڈپٹی چیئرمین کے عہدے کو چھپا کر خود کو ایک نجی ملازم کے طور پر ظاہر کیا۔

جواب میں طارق ملک نے کہا کہ نادرا ایک قانونی ادارہ ہے اور اس کے ڈپٹی چیئرمین اور چیئرمین نجی ملازمین کے زُمرے میں آتے ہیں۔

غیر ملکی دورے کے حوالے سے ایف آئی کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے تمام دورے کے لیے مجاز اتھارٹی سے پیشگی اجازت حاصل کی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں