بنگلہ دیش میں نو منتخب نمائندوں کی حلف برداری
ڈھاکا: بنگلہ دیش میں نو منتخب نمائندوں نے جمعرات کو پارلیمنٹ میں حلف اٹھا لیا تاہم ابھی تک ملک میں حکومت اور حزب اختلاف کے سیاسی رہنماؤں کے درمیان تناؤ کشیدگی کی صورتحال برقرار ہے۔
اتوار کو منعقدہ انتخابات کا مرکزی اپوزیشن جماعت بنگلہ دیش نیشنل پارٹی سمیت 20 سے زائد جماعتوں نے بائیکاٹ کیا تھا اور انتخابات کے دن پرتشدد واقعات میں 20 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے۔
اس دوران ملک بھر خصوصاً اپوزیشن کی اکثریت کے حامل شمالی علاقوں میں متعدد پولنگ اسٹیشنز کو نذر آتش کر دیا گیا تھا جبکہ کشیدہ صورتحال کے باعث ملک میں تاریخ کا کم ترین ووٹنگ ٹرن آؤٹ دیکھا گیا تھا۔
پارلیمنٹ کے ترجمان زین العابدین نے اے ایف پی کو بتایا کہ وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کی زیر قیادت حکمران جماعت عوامی لیگ اور اس کی اتحادی جماعتوں کے ارکان نے حلف اٹھایا۔
عابدین نے مزید کہا کہ سبکدوش ہونے والے اسپیکر پارلیمنٹ نے ارکان سے حلف لیا، کچھ ارکان وقت پر حلف نہ اٹھا سکے جو آج ہی دن کے کسی حصے میں عہدے کا حلف اٹھا لیں گے۔
عام انتخابات میں عوامی لیگ نے 300 میں سے 232 نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔
تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ نئی پارلیمنٹ شاید زیادہ عرصے تک قائم نہ رہ سکے کیونکہ وزیر اعظم شیخ حسنہ واجد کو شدید سیاسی بحران کا سامنا ہے اور اپوزیشن کی جانب سے دوبارہ انتخابات کا مطالبہ دن بدن اور پکڑتا جا رہا ہے۔
دو بار وزیر اعظم منتخب ہونے والی خالدہ ضیا کو ان دنوں گھر میں نظر بند کیا ہوا ہے لیکن ان کی زیرقیادت اپوزیشن نے بدھ کو غیر معینہ مدت تک روڈ، ریلوے اور پانی کے راستے بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔
لیکن دارالحکومت ڈھاکا میں اس اعلان پر جزوی طور پر ہی عمل درآمد ممکن ہو سکا کیونکہ سیکورٹی فورسز نے کارروائی کر کے حالیہ دنوں میں اپوزیشن کے لاتعداد کارکنوں کو گرفتار کر لیا ہے۔
ضیا کی بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی نے ان انتخابات کو تماشا قرار دیا تھا جبکہ امریکا نے اسے ساکھ کی کمی کا حامل کہا تھا۔
ملک بھر میں اپوزیشن کے بائیکاٹ کے باعث 153 نشستوں پر عوامی لیگ اور اس کی اتحادی جماعتوں کے ارکان بلامقابلہ کامیاب ہوئے۔
حسینہ واجد کے ترجمان اقبال سبحان چوہدری نے اے ایف پی کو بتایا کہ ملک کے آزادی کے ہیرو شیخ مجیب الرحمان کی بیٹی حسینہ کو جمعرات کو کسی وقت قائد ایوان منتخب کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس کے بعد وہ ایک نئی حکومت قائم کریں گی جو ممکنہ طور پر اتوار تک حلف اٹھائے گی۔
دو ہفتے سے گھر میں نظر بند خالدہ ضیا کے باہر سیکورٹی میں بدھ کی رات تک نرمی کر دی گئی تھی تاہم ابھی تک یہ بات واضح نہیں کہ انہیں گھر سے باہر جانے کی اجازت ہو گی یا نہیں۔
ضیا نے حالیہ انتخابات کو کلعدم قرار دینےاور ایک غیر جانبدار نگراں حکومت کی زیر نگرانی دوبارہ الیکشن کرانے کا مطالبہ کیا تھا۔