کراچی پولیس میں تبادلوں کی اطلاعات پر رینجرز کی تشویش
کراچی: ڈی جی رینجرز نے کراچی پولیس میں تبادلوں کی خبروں پر گزشتہ روز تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ پولیس ٹیم ایک سال تک رہنی چاہیے کیونکہ اس کی تبدیلی سے کراچی آپریشن متاثر ہوسکتا ہے۔
خیال رہے کہ کچھ روز سے کراچی پولیس میں اعلیٰ افسران کے تبادلوں کی خبریں گردش رہی ہیں ان افسران میں آئی جی سندھ کا نام بھی شامل ہے۔
رینجرز ہیڈکوارٹرز کراچی میں گزشتہ روز ڈی جی رینجرز میجر جنرل رضوان اختر کی صدارت میں اجلاس ہوا جس میں انہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے تبادلوں سے شہر میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف جاری آپریشن متاثر ہوسکتا ہے۔
تاہم انہوں نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ کراچی پولیس میں کوئی تبادلے نہیں کیے جائیں گے۔
انہوں نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا کہ موجودہ پولیس ٹیم آئندہ ایک سال تک موجود رہنی چاہیے۔
جن افسران کے تبادلوں کی اطلاعات میڈیا میں میں گردش کر رہی ہیں ان میں آئی جی سندھ کا نام بھی شامل ہے۔
یاد رہے کہ کراچی پولیس کے سربراہ شاہد حیات کا تقرر جرائم پیشہ افراد کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن کے آغاز کے ایک ہفتے بعد کیا گیا تھا۔
اجلاس میں کراچی میں جاری آپریشن کے مختلف پہلوں پر بھی غور کیا گیا، جبکہ ڈی جی رینجرز کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر حکومت نے پولیس کے اندر اسی طرح سے تبادلے کیے تو اس آپریشن کو روکنے پر بھی غور کیا جاسکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹارگٹڈ آپریشن سے قبل ایک 3 روکنی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس میں سی سی پی او کراچی، آئی جی سندھ اور وہ خود بھی شامل تھے اور اس میں یہ طے پایا تھا کہ پولیس میں اہم تبادلے اور تقرریاں مشاورت سے کی جائیں گی۔












لائیو ٹی وی
تبصرے (1) بند ہیں