اسلام آباد: ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ امتیاز تاجور کو گزشتہ روز بدھ کو نادرا کا قائم مقام چیئرمین مقرر کردیا گیا۔

یہ فیصلہ نادرا بورڈ کی جانب سے کیا گیا، تاہم قانونی مبصرین کا کہنا ہے کہ نادرا آرڈیننس میں بورڈ کو قائم مقام چیئرمین کے تقرر کا اختیار حاصل نہیں ہے۔

وزارتِ داخلہ کے ترجمان دانیال گیلانی نے ڈان بتایا کہ نادرا بورڈ نے امتیاز تاجور کو انتظامی کنٹرول دینے کے بعد انہیں قائم مقام چیئرمین مقرر کردیا۔

انہوں نے کہا کہ امتیاز تاجور کی تقرری سے نادرا میں زیرالتوا فائلز اور قومی شناختی کارڈز کے اجراء میں مدد ملے گی۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ قائم مقام چیئرمین کا تقرر شفاف طریقے سے ایک عمل کے بعد کیا گیا۔

بورڈ کا کہنا تھا کہ نگرانی اور احتساب کو یقینی بنانے کے لیے نادرا آرڈیننس کے تحت ممتاز امور رکھنے والے لوگوں کو دوبارہ تعینات کیا گیا۔

دوسری جانب معروف وکیل بابر ستار کا کہنا ہے کہ آرڈیننس کے اندر نادرا بورڈ کو یہ اختیار نہیں ہے کہ وہ قائم مقام چیئرمین کا تقرر کرے اور اس بارے میں آرڈیننس خاموش ہے، لہٰذا حکومت کو چاہیے تھا کہ وہ امتیاز تاجور کا تقرر بطور چیئرمین نادرا کرتی۔

انہوں نے کہا کہ بورڈ کے کچھ اراکین متنازع بن گئے ہیں، لیکن اس کی کام کا صحیح حق حکومت کو ہے۔

یاد رہے کہ سابق چیئرمین نادرا طارق ملک کو حکومت نے کسی بھی نوٹس کے بغیر گزشتہ سال دو دسمبر کو برطرف کردیا تھا، لیکن اس کے اگلے ہی روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکم دیتے ہوئے انہیں واپس چیئرمین نیب کے عہدے پر بحال کردیا تھا۔

تاہم اس کے بعد بھی حکومت کی جانب سے عائد الزامات کی وجہ سے انہوں نے رواں مہینے دس جنوری کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا، جبکہ ان کے اسعفیٰ سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ کی طرف سے ان کی 2008 میں کی گئی تقرری کو آئینی قرار دے دیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ اپنے عہدے سے مستعفی ہونے سے قبل طارق ملک نے وزارتِ داخلہ کو ایک خط میں اپنے اپر عائد تمام الزامات کو مسترد کردیا تھا۔

یہ الزامات ان کی تعلیمی قابلیت، غیر ملکی دوروں، ایک سے زائد پاسپورٹس، اسمارٹ شناختی کارڈز کی مراعات اور استحقاق سے متعلق تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں