اسلام آباد: ہندوستان نے ایک پاکستانی ٹرک سے مبینہ طور پر منشیات قبضے میں لیے جانے کے معاملے پر تبادلہ خیال کے لیے کشمیر کے حوالے سے ورکنگ گروپ کے اجلاس کی تجویز پیش کی ہے۔

ہندوستان کی وزارت برائے خارجہ امور (ایم ای اے) کے ترجمان سید اکبرالدین نے گزشتہ روز اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے 'ہندوستان نے پاکستان کو فروری کے پہلے دوسرے ہفتے میں لائن آف کنٹرول پر اعلیٰ سطح کے مشترکہ گرپ کے اجلاس منعقد کرنے کی تجویز دی ہے'۔

خیال رہے کہ پاکستان اور ہندوستان کے حکام نے حالیہ ملاقات میں ایل او سی پر جنگ بندی اور اس کے اطراف تجارتی عمل کو شروع کرنے کے لیے ایک طریقہ کار وضع کرلیا ہے۔

اس گروپ کا اجلاس گزشتہ سال لائن آف کنٹرول پر کشیدگی اور سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی وجہ سے نہیں ہوسکا تھا، اس صورتحال کی وجہ سے دونوں ملکوں کے درمیان امن مذاکرات بھی معطل ہوگئے تھے۔

ہندوستان کی جانب سے تجویز کردہ اس اجلاس سے مذاکرات کی بحالی کا کوئی امکان نہیں، کیونکہ ہندوستان منشیات قبضے میں لیے جانے اور دیگر واقعات پر تبادلہ خیال کرنے کا خواہاں ہے۔

ڈان کی جانب سے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے سید اکبرالدین کا کہنا تھا کہ اس اجلاس میں ان معاملات کو اٹھایا جائے گا جس سے ایل او سی کے راستے جاری تجارت میں خلل پیدا ہو سکتا ہے۔

خیال رہے کہ کشمیر کے دونوں اطراف تجارت اور سفر اس وقت سے معطل ہے جب ہندوستانی پولیس نے مقبوضہ کشمیر میں ایک پاکستانی ٹرک کو روک کر اس میں سے بیس لاکھ ملین ڈالرز مالیت کی منشیات کو قبضے میں لے لیا تھا۔

ہندوستان کے زیر اتظام کشمیر میں پاکستانی ٹرک ڈرائیور کی حراست کے بعد آزاد کشمیر میں حکام نے ہندوستان سے ٹرکوں کو واپسی روکتے ہوئے پاکستانی ٹرک اور اس کے ڈرائیور کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔

لائن آف کنٹرول کے ذریعے تجارت کی بندش کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے حکام کی بات چیت ناکام رہی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں