بنگلہ دیش: امیر جماعت اسلامی کو سزائے موت

شائع January 30, 2014 اپ ڈیٹ January 31, 2014
نظامی سابق وزیر اعظم خالدہ ضیا کے دور میں وزیر صنعت کے عہدے پر فائز رہے تھے۔ فوٹو رائٹرز
نظامی سابق وزیر اعظم خالدہ ضیا کے دور میں وزیر صنعت کے عہدے پر فائز رہے تھے۔ فوٹو رائٹرز

چٹاگانگ: بنگلہ دیش کی ایک عدالت نے دس سال قبل بڑی تعداد میں اسلحہ اسمگل کرنے پر ملک کی سب سے بڑی مذہبی جماعت اسلامی کے رہنما سمیت 14 افراد کو سزائے موت دے دی۔

جماعت اسلامی کے 70 سالہ رہنما مطیع الرحمان نظامی بنگلہ دیش کے ساحل پر پولیس کی جانب سے پکڑے گئے اسلحہ سے بھرے 10 ٹرکوں کی اسمگلنگ میں ملوث ہونے پر سزائے موت کی سزا سنائی گئی۔

پراسیکیوٹر کمال الدین احمد نے چٹاگانگ سے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جج نے اسلحہ اسمگلنگ کے الزام میں مطیع الرحمان نظامی سمیت 14 افراد کو سزائے موت دے دی ہے۔

کمال الدین نے کہا کہ ہم اس فیصلے پر مطمئن ہیں، یہ ایک ایسا مقدمہ تھا جس کی مثال نہیں ملتی اور ان ملزمان کو ان کے کیے کی سزا ملی۔

پراسیکیوٹر نے کہا کہ ماضی میں وزیر صنعت کے عہدے پر فائض رہنے والے نظامی نے اپریل 2004 میں چار ہزار 930 آتشیں اسلحہ، 27 ہزار سے زائد دستی بم، 840 راکٹ لانچر سمیت دیگر اسلحہ اسمگل کرنے کی کوشش کی تھی۔

نظامی کو 2010 میں گرفتار کیا گیا تھا اور ان سمیت 50 افراد پر اسلحہ اسمگلنگ سمیت دیگر سنگین الزامات تھے، اس اسلحے کو سرحد پر ہندوستانی باغیوں کو فراہم کرنا تھا۔

جمعرات کو سزائے موت پانے والے 14 افراد میں سابق وزیر داخلہ لطف الزمان بابر اور ملکی انٹیلی کے دو سابق سربراہان بھی شامل ہیں۔

علیحدگی پسند تنظیم یونائیٹڈ لبریشن فرنٹ آف آسام کے رہنما پاریش باروہا کو بھی غائبانہ طور پر موت کی سزا سنائی گئی، باروہا ایک عرصے سے مفرور ہیں۔

مطیع نے بتایا کہ جج نے اپنے فیصلے میں تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس اسلحہ اسمگلنگ کا مقصد سرحد پار علیحدگی پسند تنظیم کی مدد کرنا تھا۔

سالوں بعد سنائے گئے اس فیصلے کے بعد چٹاگانگ میں سیکورٹی انتہائی سخت کر دی گئی ہے اور جماعت اسلامی کی جانب سے احتجاج کے خدشے کے پیش نظر اہم علاقوں میں پولیس کی اضافی نفری تعینات کر دی گئی ہے۔

نظامی سابق وزیر اعظم اور بنگلہ دیش نیشنل پارٹی کی سربراہ خالدہ ضیا کے دور میں وزیر کے عہدے پر فائز رہے جہاں بی این پی نے مذہبی جماعت سے اتحاد کر کے حکومت بنائی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 29 جون 2025
کارٹون : 28 جون 2025