حلب پر بیرل بم گرائے جانے سے 83 ہلاکتیں

اپ ڈیٹ 02 فروری 2014
جمعے کے بعد سے مشرقی ضلع میں ہلاک ہونے والے شہریوں میں بچے اور عورتیں بھی شامل ہیں۔ انسانی حقوق کے مبصر۔ فائل فوٹو۔۔۔
جمعے کے بعد سے مشرقی ضلع میں ہلاک ہونے والے شہریوں میں بچے اور عورتیں بھی شامل ہیں۔ انسانی حقوق کے مبصر۔ فائل فوٹو۔۔۔

بیروت: شامی فوجی ہیلی کاپٹر سے اتوار کو حلب شہر پر مزید بیرل بم گرانے کے تازہ واقعے میں کم سے کم 83 ہلاک ہو گئے۔

شامی حکومت کی فوج پچھلے ایک ہفتے سے حلب شہر میں باغیوں کے زیر اثر علاقوں پر گولہ باری کر رہی ہے اور کئی مرتبہ فوجی ہیلی کاپٹر کے ذریعے دھماکہ خیز مواد سے بھرے بیرل بھی گرائے گئے ہیں۔

شام میں انسانی حقوق کی تنظیم کے رضاکاروں کے مطابق جمعے کے بعد سے مشرقی ضلع میں ہلاک ہونے والے شہریوں میں بچے اور عورتیں بھی شامل ہیں۔

شامی حکومت کے بیرل بم کے استعمال پر شام کی حزب اختلاف سمیت بین الاقوامی برادری نے اس عمل کی سخت مذمت کی ہے۔

جمعے کو سوئٹزرلینڈ میں شام میں تین سالہ خانہ جنگی کے خاتمے سے متعلق بات چیت کا پہلا مرحلہ کسی پیش رفت کے بغیر ختم ہو گیا۔ اس لڑائی میں باقاعدگی سے ہر روز سو سے زیادہ لوگ ہلاک ہو رہے ہیں۔

دسمبر میں مغربی طاقتوں نے شہریوں پر اندھا دھند بیرل بم کے استعمال پر اپنے غم و غصہ کا اظہار کیا تھا۔

ان ہتھیاروں کے استعمال سے شام میں پچھلے چھ ہفتوں میں سات سو سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

مبصر اور دوسرے رضاکاروں نے بتایا کہ فوج نے ہفتے کے اختتام پر دارالحکومت دمشق کے نواح میں بھی بیرل بم کا استعمال کیا تھا جبکہ دیگر شہروں اور دیہاتوں میں فضائی حملے تا حال جاری ہیں۔

شام میں خانہ جنگی میں ایک لاکھ تیس ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں، جبکہ ساٹھ لاکھ اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں