شمالی اور جنوبی کوریا بچھڑے خاندانوں کو ملانے پر متفق

05 فروری 2014
دونوں حریفوں کے درمیان تعاون کے لئے یہ معاہدہ ایک غیر معمولی اہمیت رکھتا ہے خاص طور پر جب امریکہ اور جنوبی کوریا کے درمیان اس مہینے میں فوجی مشقوں کا ٓٓآغاز ہونے والا ہے جس کی پیانگ یانگ نے سختی سے مذمت کی ہے۔ اے پی فوٹو۔۔۔
دونوں حریفوں کے درمیان تعاون کے لئے یہ معاہدہ ایک غیر معمولی اہمیت رکھتا ہے خاص طور پر جب امریکہ اور جنوبی کوریا کے درمیان اس مہینے میں فوجی مشقوں کا ٓٓآغاز ہونے والا ہے جس کی پیانگ یانگ نے سختی سے مذمت کی ہے۔ اے پی فوٹو۔۔۔

سئیول: شمالی اور جنوبی کوریا سنہ 1950 سے 1953 تک ہونے والی جنگ میں بچھڑے خاندانوں کو دوبارہ ملانے پر رضامند ہو گئے

واضح رہے کہ دوہزار دس میں خاندانوں کو ملایا گیا تھا اور اب تین سال بعد ان کے درمیان دوبارہ ملاقات کرائی جارہی ہے۔

دونوں حریفوں کے درمیان تعاون کے لئے یہ معاہدہ ایک غیر معمولی اہمیت رکھتا ہے خاص طور پر جب امریکہ اور جنوبی کوریا کے درمیان اس مہینے میں فوجی مشقوں کا ٓٓآغاز ہونے والا ہے جس کی پیانگ یانگ نے سختی سے مذمت کی ہے۔

شمالی کوریا کی ملاپ کی وزارت نے کہا کہ دونوں فریقوں کے درمیان اجلاس میں چوبیس اور پچیس فروری کو شمالی کوریا کے سیاحتی مقام پرخاندانوں کو ملانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

وزارت نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہمیں امید ہے کہ تازہ معاہدہ متاثرہ خاندانوں کے مصائب اور درد کو کم کرنے کے لیئے ہو گا۔

دونوں کوریا گزشتہ ستمبر میں خاندانوں کے ملاپ پر رضا مند ہو گئے تھے تاہم آخری لمحات میں شمالی کوریا نے ان خاندانوں کے درمیان طے شدہ ملاقات کو جنوبی کوریا پر 'دشمنی' کا الزام لگا کرملتوی کر دیا تھا۔

کوریا میں 1950 سے 1953 کی جنگ کے دوران لاکھوں کورین باشندے اپنے رشتے داروں سے بچھڑ گئے تھے اور ان کی اکثریت اپنے پیاروں سے ملے بغیر ہی اس دنیا سے رخصت ہو گئی۔

جنوبی کوریا میں بچھڑے خاندانوں کے تقریباً 73 ہزار افراد آپس میں ملنے کے منتظر ہیں لیکن اس مجوز ہ ملاقات کے لیے صرف چند سو افراد کو منتخب کیا جاتا ہے۔

سنہ 2010 میں شمالی کوریا کی طرف سے جنوبی کوریا کی سرحد پر بمباری کے بعد یہ پروگرام بند کر دیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں