کابل: حکام کا کہنا ہے کہ جنوب مغربی افغانستان میں اتوار کے روز سڑک کے کنارے نصب ایک بم کے پھٹنے سے افغان فوج کی ایک گاڑی تباہ اور آٹھ فوجی ہلاک ہوگئے۔

وزارتِ دفاع کے ترجمان جنرل ظاہر عظیمی نے بتایا کہ افغان صوبے فرح کے ڈسٹرکٹ دل آرام میں اس گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔

پڑوسی صوبے نمروز کے گورنر محمد سرور ثبات نے اے ایف پی کو بتایا کہ نمروز میں اپنے فوجی اڈے سے یہ سپاہی صوبے فرح میں اسلحہ لے کر جارہے تھے، اس دوران انہیں بم دھماکے کا نشانہ بنایا گیا۔

گورنر نے کہا کہ ریموٹ کنٹرول کے ذریعے کیے اس بم دھماکے میں پانچ سپاہی اور تین افسران ہلاک ہوئے۔

اب تک اس حملے کی ذمہ داری کسی نے بھی قبول نہیں کی ہے، لیکن سڑک کے کنارے نصب بم، پچھلے بارہ سالوں سے جاری اپنی جنگ کے دوران طالبان عسکریت پسندوں کا پسندیدہ ہتھیار رہا ہے۔

افغان افواج طالبان کے خلاف لڑائی میں اپنا کردار آہستہ آہستہ بڑھاتی جارہی ہیں، جیسے جیسے امریکی قیادت میں نیٹو افواج خود کو اس لڑائی سے باہر نکال رہی ہے۔

اس وقت پچاس ہزار سے زیادہ کی تعداد میں نیٹو کے لڑاکا فوجی افغانستان میں موجود ہیں، جو اس سال کے آخر تک یہاں سے چلے جائیں گے، اور مقامی افواج کو سیکیورٹی فراہم کرنے کی بھاری ذمہ داری بھی چھوڑ دیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں