ممبئی: بولی وڈ کی ڈانس کوئین مادھوری ڈکشت کی نئی فلم 'گلاب گینگ' ریلیز سے پہلے ہی تنازعات کا شکار ہوگئی۔

اتر پردیش کی گلابی گینگ نامی خواتین کی تنظیم کی سربراہ سمپت پال نے بغیر اجازت فلم بنانے پر ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی۔

گلاب گینگ میں مادھوری ڈکشٹ نے خواتین پر ہونے والے تشدد کے خلاف آواز اٹھائی ہے جبکہ جوہی چاولہ ایک سیاستدان کا کردار ادا کر رہی ہیں۔

فلم کا ٹریلر دیکھ کر اتر پردیش میں خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی مقامی تنظیم 'گلابی گینگ' سخت ناراض ہے۔

تنظیم کی لیڈر سمپت پال کا کہنا ہے کہ فلمساز نے ان سے اجازت نہیں لی وہ کورٹ میں جا کر فلم کو ریلیز ہونے سے روکیں گی۔

سمپت پال کا کہنا ہے کہ پروڈیوسر انوبھو سنہا کبھی مجھ سے ملنے نہیں آئیں، کیا کبھی انہوں نے ہمیں دیکھا ہے وہ ہماری اجازت کے بغیر ہم پر فلم بنا رہی ہیں، اپنی فلم کا خواب بھول جائیں۔

انہوں نے دھمکی دی کہ فلم 7 مارچ کو ریلیز ہوگی اور وہ اس سے پہلے 2 مارچ سے انا ہزارے کی طرح بھوک ہڑتال پر بیٹھ جائیں گی۔

سمپت کے مطابق ’ہائی کورٹ میں مقدمہ دائر کر دیا گیا ہے جس میں ان سب کو فریق بنایا گیا ہے۔‘

اہوں نے کہا ہے کہ فلم کے لیے اُن سے اجازت لی جائے نہیں تو فلم ریلیز نہیں ہونے دی جائے گی۔‘

سمپت فلم میں کچھ تبدیلیوں کا مطالبہ کر رہی ہیں، ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ فلم کی اجازت تب ہی دی جائے گی جب کردار کا نام رجّو سے بدل کر سمپت کیا جائے گا اور فلم کا نام گلاب سے بدل کر گلابی کیا جائے۔

ہدایت کار سومک سین 'گلاب گینگ' کے ساتھ ہندی فلم انڈسٹری میں قدم رکھ رہے ہیں، اس فلم کا ذکر مادھوری ڈکشت اور جوہی چاولہ کے ایک ساتھ سکرین پر آنے کی وجہ سے بھی ہو رہا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں