مصر: سیاحوں کی بس میں دھماکا چار افراد ہلاک
قاہرہ: مصر میں اسرائیلی سرحد سے ملحقہ ایک سیاحتی شہر کے قریب جنوبی کوریائی سیاحوں کو لے جانے والی بس میں بم پھٹنے کے نتیجے میں کم سے کم چار افراد ہلاک اور تیرہ زخمی ہو گئے۔
وزارت صحت نے کہا ہے کہ واقعہ اتوار کو اسرائیل کی سرحد کے ساتھ طابا گزرگاہ پر پیش آیا انہوں نے بتایا کہ سیاحوں کی بس میں دھماکا اس کے اگلے حصے میں ہوا۔
واضح رہے کہ یہ علاقہ سینائی کے جنوب میں موجود ہے اور اسرائیل و مصر کا سرحدی علاقہ بھی ہے۔
وزارت کے مطابق دھماکے میں بس ڈرائیور بھی ہلاک ہو گیا۔
مصر میں عسکریت پسندوں نے تین جولائی میں صدر محمد مرسی کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے فوج اور پولیس کے خلاف بغاوت شروع کی ہوئی ہے جن میں جان لیوا دہشتگردانہ کارروائیاں بھی شامل ہیں۔
وزارت صحت کے ترجمان احمد کمیل نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ دھماکے میں چار افراد ہلاک اور تیرہ زخمی ہوئے ہیں۔
فوری طور پر کسی نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
مرسی کی معزولی کے بعد سے سیناء اور دریائے نیل کے ڈیلٹا میں کئی پولیس اور فوجی اہلکار مارے جا چکے ہیں تاہم اتوار کے حملے میں سیاحوں کو نشانہ بنایا گیا ہے جو اپنی نوعیت کا ایک مختلف واقعہ ہے۔
اسرائیلی ائیر پورٹ اتھارٹی جو سرحدی سلامتی کی ذمہ دار ہے کے ترجمان نے اے ایف پی کو بتایا کہ طابا کراسنگ کو دھماکے کے بعد بند کر دیا گیا ہے۔
بد امنی نے سیاحت کو متاثر کیا ہے جو مصر میں آمدنی کا ایک اہم ذریعہ ہے جسے عسکریت پسند پچھلے دو عشروں سے وقفے وقفے سے نشانہ بنا رہے ہی
دو ہزار چھ اور دو ہزار چار کے درمیان جنوبی سینا میں بم دھماکوں کی لہر میں کئی مصری اورغیرملکی سیاح ہلاک ہوگئے تھے۔
1997 میں جنوبی شہر لکسر میں فرعون کے مقبرے کے پاس درجنوں سیاح عسکریت پسندوں کے ہاتھوں قتل کردیئے گئے تھے۔