خضدار: پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے ضلع خضدار کے گاؤں زہری گھاٹ میں گزشتہ روز اتوار کو فائرنگ کے تبادلہ کے نتیجے میں ایک مقامی قبائلی سردار اور ایک کمسن بچی ہلاک ہوگئی۔

اس واقعہ میں چھ دیگر افراد زخمی بھی ہوئے۔

لیویز ذرائع کا کہنا ہے کہ فائرنگ کا تبادلہ اُس وقت ہوا جب سیکیورٹی اہلکاروں نے گاؤں میں واقع سردرار عنایت اللہ زہری کے مکان پر چھاپہ مارا جس کے نتیجے میں ایک قبائلی سردار بشیر احمد زرکزئی اور ایک کمسن بچی روبینہ ہلاک ہوگئی۔

واقعہ میں تین افراد اور کئی خواتین زخمی بھی ہوئی جنہیں خضدار کے ڈسٹرکٹ ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

ایف سی ذرائع کے مطابق سیکیورٹی فورسز کی جانب سے یہ کارروائی مشتبہ افراد کو حراست میں لینے کے لیے کی گئی تھی۔ اسی دوران زہری قبائلی کے ایک سردار میر باٹے خان زرکزئی نے دعویٰ کیا کہ سیکیورٹی فورسز کو کچھ قبائلی رہنماؤں کی حمایت حاصل ہے جنہوں نے سردار عنایت اللہ زہری کے گھر پر حملہ کیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس کارروائی میں معصوم لوگوں کی ہلاکت ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ مسلح قبائلی افراد کی جانب سے متعدد گھروں کو بھی نذرآتش کیا گیا۔

باٹے خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز چار افراد کو اپنی حراست میں بھی لیا جن میں ان کے بھائی میر عدنان خان اور فرہاد خان شامل ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں