اسلام آباد: پاکستانی فوج نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے ایف سی کے 23 اہلکاروں کو ہلاک کیے جانے کے واقعہ کی گزشتہ روز پیر کو مذمت کی اور اسے ایک سنگین اشتعال انگیز کارروائی قرار دیا۔

یاد رہے کہ حالیہ اتوار کو مہمند ایجنسی کے طالبان نے کہا تھا کہ انہوں ان ایف سی اہلکاروں کو ہلاک کردیا ہے جہنیں 2010ء میں اغوا کیا گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ کارروائی ٹی ٹی پی کے شدت پسندوں کی قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کی زیر حراست ہلاکت کا درِ عمل تھا۔

فوج کی جانب سے جاری بیان میں اس بات کی سرکاری سطح پر تصدیق کی گئی کہ 2010 ء سے کچھ فوجی اہلکار طالبان کی حراست میں تھے۔

بیان میں گزشتہ جمعرات کو کراچی میں پولیس بس حملہ میں 13 اہلکاروں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا گیا۔

بیان میں کہا گیا کہ کراچی میں 13 پولیس اہلکاروں اور اس کے بعد ایف سی اہلکاروں کی ہلاکت ایک وحشیانہ کارروائی ہے۔

اس سے قبل حکومت کی مذاکراتی کمیٹی میں شامل عرفان صدیقی نے بی بی سی کے ساتھ ایک انٹریو میں یہ تسلیم کیا تھا کہ حکومت نے مصالحتی عمل کو بچانے کے لیے کراچی میں ہونے والے حملے کی مذمت کرنے سے گریز کیا تھا۔

بیان میں فوج نے طالبان کے اس دعویٰ کو رد کیا جس میں کہا گیا تھا کہ ان کے شدت پسندوں کو زیر حراست ہلاک کیا گیا۔ فوج کا کہنا تھا کہ یہ ایک بے بنیاد الزام ہے اور طالبان اس پراپیگینڈے سے اپنی دہشت گردی کارروائی کا جواز پیش کررہے ہیں۔

تبصرے (2) بند ہیں

Syed Feb 19, 2014 05:51am
"عرفان صدیقی نے تسلیم کیا کہ حکومت نے مصالحتی عمل کو بچانے کے لیے کراچی میں ہونے والے حملے کی مذمت کرنے سے گریز کیا تھا۔" کس قدر گھٹیا اور بے غیرت ہو گئے ہیں آپ لوگ۔۔۔۔
Syed Feb 19, 2014 06:01am
وہ طالبان ہمدرد جو بار بار اسلام اور شریعت کی دہائی دیتے رہتے ہیں، ان کی خدمات میں عرض ہے کہ اس تکفیری گروہ کی تمام علامات احادیث و اخبار میں تفصیل سے بیان ہوچکی ہیں اور نہ صرف یہ کہ اس تکفیری دہشتگرد گروہ کا قتل اسلام کے قانون قصاص و دیت کی روشنی میں واجب ہوچکا ہے بلکہ ان احادیث کی روشنی میں بھی ان سے قتال واجب ہے، جہاں رسول الله نے صراحتاً اس گروہ کے قتل کا حکم دیا ہے۔ اس حوالے سے صحیح بخاری سے ایک متفق عليه حدیث تبرکاً پیش ہے: ’’آخری زمانے میں کچھ لوگ ایسے ظاہر ہوں گے جو کم عمر اور کم عقل ہوں گے۔ بہترین لوگوں جیسی باتیں کریں گے۔ ان کا ایمان ان کے گلے سے نیچے نہیں جائے گا (صرف زبان پر ایمان ہوگا، دل میں نہیں )‘ دین سے اس طرح نکل جائیں گے جس طرح (زور سے چلایا ہوا) تیر شکار میں سے نکل جاتا ہے، تم انہیں جہاں ملو، قتل کردو، ان کے قتل کرنے والے کو ان کے قتل کا ثواب ہے، قیامت کے دن تک۔"