جنوبی افریقہ: مظاہرین پر فائرنگ کے الزام میں پاکستانی گرفتار
کلینن: جنوبی افریقہ کے شہر پریٹوریا کے مغرب میں بدھ کو پولیس نے پر ہجوم مظاہرین پر فائرنگ کے الزام میں ایک پاکستانی کو گرفتار کر لیا جس میں کئی لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں۔
بستی کے رہائشی ایک لڑکے کے مبینہ قتل کے خلاف احتجاج کر رہے تھے انہوں نے اس دوران پتھر پھینکے اور سڑکیں خار دار تاروں سے بند کر دیں۔
پولیس کے مطابق لڑکے نے ٹافیاں چوری کی تھیں جس پر گالف کلب کے ایک پاکستانی مالک نے اسے مبینہ طور پر قتل کر دیا تھا۔ وہ کل زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہسپتال میں ہلاک ہو گیا.
پولیس نے بتایا کہ رہائشیوں نے تمام رات اس واقعے پر اپنے غصے کا اظہار کرتے ہوئے غیر ملکیوں کی تقریبا پندرہ دکانوں میں توڑ پھوڑ کی۔
پولیس ترجمان نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ ایک پاکستانی شخص نے احتجاجی دائرے سے باہر نکلنے کی کوشش کے دوران ہجوم پر فائرنگ کر دی۔ مبینہ شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے.
پولیس کا کہنا ہے کہ جھڑپ میں پاکستانی اور جنوبی افریقی دونوں فریقین زخمی ہوئے ہیں تاہم انہوں نے زخمیوں کی تعداد کے بارے میں نہیں بتایا۔
جنوبی افریقہ میں غربت اور بے روزگاری کے باعث شدید مایوسی پائی جاتی ہے جس کے باعث اکثر جنوبی افریقہ کے محلوں میں تارکین وطن کی مخالفت میں تشدد پھوٹ پڑتے ہیں۔
سال 2008 میں جنوبی افریقہ میں ہلاکت خیز حملے اور مظاہرے پھوٹ پڑے تھے جس میں 60 افراد ہلاک اور ہزاروں بے گھر ہوئے تھے جنہیں پناہ گزینوں کی طرح رہنا پڑا تھا۔