فہد عزیز کیس: سینئر ڈاکٹروں کی میڈیکل بورڈ میں شمولیت

اپ ڈیٹ 21 فروری 2014
چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس مقبول باقر نے ایم کیو ایم کی درخواست منظور کرتے ہوئے آغا خان یونیورسٹی ہسپتال کے چار سینئر ڈاکٹرز کو بورڈ میں شامل کرنے کا حکم دیتےہوئے آئندہ سماعت پر رپورٹ طلب کرلی۔ فائل فوٹو۔۔۔
چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس مقبول باقر نے ایم کیو ایم کی درخواست منظور کرتے ہوئے آغا خان یونیورسٹی ہسپتال کے چار سینئر ڈاکٹرز کو بورڈ میں شامل کرنے کا حکم دیتےہوئے آئندہ سماعت پر رپورٹ طلب کرلی۔ فائل فوٹو۔۔۔

کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کی جانب سے فہد عزیز تشدد کیس میں تشکیل دیے جانے والے آٹھ رکنی میڈیکل بورڈ پر اعتراض کے بعد میڈیکل بورڈ میں مزید چار سینئر ڈاکٹرز کو شامل کرنے کا حکم دیا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق جمعہ کو سندھ ہائی کورٹ میں ایم کیو ایم کے کارکن فہد عزیز تشدد کیس کی سماعت ہوئی۔

متحدہ کے وکیل بیرسٹر فرغ نسیم نے فہد عزیز کی میڈیکل ایگزامینیشن کیلئے حکومت سندھ کی جانب سے تشکیل کردہ بورڈ پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ اس میں تمام سرکاری ڈاکٹرز شامل ہیں۔

چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس مقبول باقر نے ایم کیو ایم کی درخواست منظور کرتے ہوئے آغا خان یونیورسٹی ہسپتال کے چار سینئر ڈاکٹرز کو بورڈ میں شامل کرنے کا حکم دیتےہوئے آئندہ سماعت پر رپورٹ طلب کرلی۔

متحدہ کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ فہد عزیزکو آٹھ فروری کو پولیس نے اغوا کے بعد شدید تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔

واضح رہے ایم کیو ایم کے کارکن فہد عزیز کو پولیس نے اس ماہ کے شروع میں اس وقت گرفتار کیا تھا جب وہ اپنی بارت لے کے جارہے تھے، ایم کیو ایم کے رہنماؤں اور اہلخانہ نے فہد کی گرفتاری اور مبینہ تشدد کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔

جبکہ متحدہ قومی موومنٹ کے ارکان اسمبلی نے کارکنان کی گرفتاریوں، پولیس تشدد اور ماورائے عدالت ہلاکتوں کے خلاف سندھ اسمبلی سے واک آوٹ کرتے ہوئے ذمہ داران کے خلاف کارروائی تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا تھا۔

اس کے بعد فہد عزیز کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں