وزیراعظم آزاد کشمیر نواز شریف سے اپنی بات نہ منواسکے

اپ ڈیٹ 01 مارچ 2014
وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری عبدالمجید۔ —. فائل فوٹو
وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری عبدالمجید۔ —. فائل فوٹو

مظفرآباد: وزیراعظم نواز شریف نے جب آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم چوہدری عبدالمجید سے جمعہ کے روز کہا کہ وہ صورتحال کو اپنے حق میں بہتر ہونے کا انتظار کریں تو چیف سیکریٹری اور انسپکٹر جنرل پولیس کو تبدیل کرنے کے لیے آزاد جموں کشمیر حکومت کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کو روک دیا گیا۔

نواز شریف اور چوہدری عبدالمجید کے درمیان آدھا گھنٹہ طویل ملاقات مؤخرالذّکر کی درخواست پر وزیراعظم ہاؤس، اسلام آباد میں ہوئی۔ وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان بھی اس ملاقات کے دوران موجود تھے۔

آزاد کشمیر کے وزراء عبدالماجد خان اور سید اظہر گیلانی کے مطابق مظفرآباد سے اسلام آباد پرواز کرنے سے پہلے آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم نے کابینہ کے ایک غیر رسمی اجلاس کی صدارت کی، جس میں ان کے تمام فیصلوں خاص طور پر انسپکٹر جنرل پولیس اور چیف سیکریٹری کے بارے میں کیے گئے فیصلے کی حمایت کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ ’’کابینہ کے اراکین نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ریاست اور اس کے چیف ایگزیکٹیو کے اختیارات پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔‘‘

ایک سرکاری اعلامیہ کے مطابق چوہدری عبدالمجید نے نواز شریف کو ان وجوہات کے بارے میں بتایا جن کی وجہ سے وہ چیف سیکریٹری خضر حیات گوندل اور انسپکٹر جنرل پولیس خدا بخش اعوان کی خدمات کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اسلام آباد کے حوالے کرنے پر مجبور ہوئے تھے۔

انہوں نے حالیہ انتخابات کے دوران بلوچ علاقوں میں اور اس کے بعد اُبھرنے والی صورتحال کے دوران رینجرز کی تعیناتی پر آزاد جموں و کشمیر کے نکتہ نظر سے نواز شریف کو آگاہ کیا۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ’’اس مرحلے پر وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ آزاد کشمیر کی حکومت کے بارے میں ان کے جذبات میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے، اور انہوں نے مزید یہ بھی کہا کہ آزاد جموں کشمیر میں موجودہ صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے تمام مسائل کو اتفاقِ رائے سے حل کیا جائے گا۔‘‘

اس سے ایک دن قبل آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم نے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو اپنے تحریری جواب میں اپنا یہ موقف دوہرایا تھا کہ دونوں افسران کو باربار غلطی کا مرتکب پایا گیا ہے اور انہوں ایگزیکٹیو اتھارٹی کے احکامات کی جان بوجھ کر خلاف ورزی کی ہے، ان کے تقرری کے احکامات فوری طور پر واپس لیے جائیں۔اور چیف سیکریٹری اور آئی جی کے عہدوں پر مناسب افسران کا باضابطہ تقرر کیا جائے۔

مسلم لیگ نون میں ایک ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری عبدالمجید کی نواز شریف سے ملاقات سے پہلے مسلم لیگ نون آزاد کشمیر چیپٹر کے صدر راجہ فاروق حیدر نے بھی وفاقی وزیر برائے امورِکشمیر چوہدری برجیس طاہر کے ہمراہ وزیراعظم سے ملاقات کی تھی، اور انہیں صورتحال سے آگاہ کرنے کے لیے دستاویزی ثبوت بھی پیش کیا تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف سے ملاقات کے دوسرے دور کے بعد آزاد کشمیر کے وزیراعظم پی ایم ہاؤس سے چلے گئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں