خیبر ایجنسی میں پولیو ٹیم پر حملے، 11 افراد ہلاک

اپ ڈیٹ 01 مارچ 2014
اس اسکرین گریب میں خاصہ دار فورسز کی میتیں  دیکھی جاسکتی ہیں—بشکریہ ظاہر شاہ۔
اس اسکرین گریب میں خاصہ دار فورسز کی میتیں دیکھی جاسکتی ہیں—بشکریہ ظاہر شاہ۔

پشاور: پاکستان کے قبائلی علاقے خیبر ایجنسی میں ہفتے کے روز انسدادِ پولیو مہم کی ٹیم کی سیکیورٹی پر مامور خاصہ دار فورس کی گاڑی پر ہوئے ایک حملے میں ایک بچے سمیت 11 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

تحصیل جمرود میں پیش آنے والے واقعے کے نتیجے میں دس افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جنہیں طبی امداد دی جارہی ہے۔

اسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹ ناصر خان نے ڈان ڈاٹ کام سے بات کرتے ہوئے تصدیق کی ہے کہ اس واقعہ میں خاصہ دار فورس کے دس اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔

ان کے مطابق دونوں بم سڑک کنارے نصب کیے گئے تھے جس کے نتیجے میں ایک گاڑی مکمل تباہ جبکہ دوسری کو جزوی طور پر نقصان پہنچا۔

واقعہ تحصیل جمرود کے علاقے لاشوڑو میں اس وقت پیش آیا جب وہاں پر پولیو مہم جاری تھی۔

اس دوران نامعلوم شدت پسندوں نے پولیو ٹیم کی سیکیورٹی پر مامور خاصہ دار فورس کی دو گاڑیوں کو بموں سے نشانہ بنایا جبکہ اس کے بعد فائرنگ کی بھی اطلاعات ہیں۔

مقامی ہسپتال کے سرجن ڈاکٹر رحمان خان نے ہسپتال میں گیارہ لاشوں کو لائے جانے کی تصدیق کی ہے۔

پاکستان دنیا کے ان تین ملکوں میں شامل ہے جہاں اس مہلک بیماری سے بچوں کی ایک بڑی تعداد متاثر ہے، لیکن ملک بھر میں کافی عرصے سے مسلسل پولیو ٹیموں کو نشانہ بنائے جانے سے یہ مہم متاثر ہورہی ہے۔

پاکستان کے علاوہ یہ بیماری صرف نائجیریا اور افغانستان میں پائی جاتی ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Israr Muhammad Mar 01, 2014 05:36pm
اس‏ ‏کے‏ ‏باوجود‏ ‏کچھ‏ ‏لوگ‏ ‏کہتے‏ ‏ھیں‏ ‏کہ‏ ‏بات‏ ‏کرو‏ ‏مزاکرات‏ ‏کرو‏ ‏‏ ‏ھم‏ ‏بھی‏ ‏مزاکرات‏ ‏کے‏ ‏حامی‏ ‏ھیں‏ ‏لیکن‏ ‏یہ‏ ‏لوگ‏ ‏مزاکرات‏ ‏کے‏ ‏نہیں‏ ‏ڈنڈا‏ ‏کے‏ ‏قابل‏ ‏ھیں‏ ‏