اسلام آباد: پاکستان کے سابق فوجی صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس میں عدالت نے سماعت کو 14 مارچ تک ملتوی کرتے ہوئے سابق صدر کو اگلی سماعت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔

اگر پرویز مشرف جمعہ کو عدالت میں پیش ہوتے ہیں تو امکان ہے کہ اس روز ان پر فردِ جرم عائد کی جائے۔

سماعت کے دوران عدالت نے استغاثہ کے وکیل اکرم شیخ کو ہدایت کی کہ وہ مشرف کی سیکیورٹی پر بریفنگ لے کرعدالت کو اس بارے میں آگاہ کریں۔

جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں خصوصی عدالت کا تین رکنی بینچ اس کیس کی سماعت آج منگل کے روز اس مقدمہ کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران سابق صدر کے وکیل احمد رضا قصوری نے پرویز مشرف کو لاحق سیکیورٹی خدشات سے عدالت کو آگاہ کیا۔

انہوں نے اپنے دلائل کے دوران کہا کہ پہلے دن سے سیکورٹی کے بارے میں تحفظات کا اظہار کر رہے ہیں، ہمارے ایک ساتھی اس عدالت پر بھی حملے کے خطرے سے آگاہ کرچکے ہیں۔

اس موقع پر انہوں نے سابق صدر کی سیکیورٹی کا ذمہ دار خصوصی عدالت کی ججوں کو ٹھہرایا۔

احمد رضا قصوری نے کہا کہ وزارت داخلہ کے مطابق مشرف کی جان کو شدید خطرہ ہے، یہ خطرہ شکایت کنندہ کی طرف سے بتایا جا رہا ہے۔

سماعت سے قبل ہی خصوصی عدالت کے اطراف سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے، جبکہ پرویز مشرف کی عدالت میں ممکنہ پیشی کے لیے ان کے ہسپتال سے عدالت تک کے راستے میں تقریباً دو ہزار دو سو اہلکار تعینات کیے گئے تھے۔

اس سے قبل آج صبح ہی پولیس کے دستے راولپنڈی کے آرمڈ فورسز انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی پہنچ گئے۔

اس موقع پر پرویز مشرف کی جماعت آل پاکستان مسلم لیگ (اے پی ایم ایل ) کے کارکن ہسپتال کے باہر جمع ہوگئے، تاہم سیکیورٹی اہلکاروں نے کارکنوں کو ہسپتال کو اندر جانے سے روک دیا۔

خیال رہے کہ اس سے پہلے پرویز مشرف کی جانب سے خصوصی عدالت میں دائر کی گئی ایک درخواست میں سابق صدر نے مطالبہ کیا تھا کہ اُن سویلین رہنماؤں اور فوجی حکام پر بھی سنگین غداری کا مقدمہ چلایا جائے، جنہوں نے تین نومبر 2007ء کو ملک میں ایمرجنسی کے نفاذ کے جرم میں مبینہ طور پر ان کی اعانت کی تھی۔

انہوں نے یہ دلیل دی کہ اگر ان کو چھوڑ دیا گیا تو ان پر چلایا جانے والا یہ مقدمہ باطل ہوجائے گا۔

یاد رہے کہ وفاقی حکومت نے گزشتہ سال 17 نومبر کو تین نومبر 2007ء پر سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کی جانب سے کیے گئے اقدامات کے خلاف آئین کے آرٹیکل چھ کے تحت غداری کا مقدمہ چلانے کا فیصلہ کیا تھا اور اس کے کچھ ہی روز بعد یعنی انیس نومبر کو اس کارروائی کے لیے خصوصی عدالت بھی قائم کردی گئی تھی۔

تبصرے (1) بند ہیں

Israr Muhammad Mar 11, 2014 05:44pm
one day he will be face the court he waste time and hope for other intervien