لیاری میں دو گروہوں کے درمیان تصادم، گیارہ افراد ہلاک

اپ ڈیٹ 12 مارچ 2014
یہ تصادم پولیس رینجرز کے ساتھ مقابلے میں گینگ وار کے اہم ملزم کی ہلاکت کے بعد ہوا جس میں 25 افراد زخمی ہوئے—فائل فوٹو۔
یہ تصادم پولیس رینجرز کے ساتھ مقابلے میں گینگ وار کے اہم ملزم کی ہلاکت کے بعد ہوا جس میں 25 افراد زخمی ہوئے—فائل فوٹو۔

کراچی: پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کے علاقے لیاری میں بدھ کے روز گینگ وار کے اہم ملزم کی ہلاکت کے بعد دو مسلح گروہوں کے درمیان فائرنگ اور دستی بم کے حملوں کے نتیجے میں کم سے کم 12 افراد ہلاک ہوگئے۔

ڈان نیوز ٹی وی کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں جبکہ واقعہ میں 39 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

دو مسلح گروہوں میں تصادم اس وقت شروع ہوا جب رینجرز اور پولیس کے ساتھ مقابلے میں لیاری گینگ وار کے اہم ملزم غفار زکری کے بھائی شیراز زکری عرف فتح ہلاک ہوگئے۔

سینئر پولیس افسر فیصل بشیر نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ پر تشدد کارروائیوں کا آغاز اس وقت ہوا جب ایک گینگ نے دوسرے گینگ کے رکن کو اغوا کرلیا۔

بشیر نے کہا 'جھڑپ کا آغاز آج صبح ہوا جب دونوں گینگز نے ایک دوسرے پر شدید فائرنگ کا آغاز کیا۔ بعد میں انہوں نے آر پی جی اور دستی بموں کا بھی استعمال کیا۔'

ان کا کہنا تھا کہ جھڑپوں میں 15 اسکول کے بچوں سمیت 39 افراد زخمی ہوئے۔

سول ہسپتال کراچی کے سینئر آفیشل ڈاکٹر پرشوتم داس نے ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس 12 لاشیں لائی گئی ہیں۔

واقعہ میں زخمی ہونے والوں کو لیاری کے جنرل ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

یہ جھڑپیں صوبائی دارالحکومت کے علاقے کراچی میں پیش آئی ہیں جو کہ شہر کے غریب ترین علاقوں میں سے ایک ہیں اور جہاں سیاسی اور لسانی نوعیت کی جھڑپیں ہوتی رہی ہیں۔

ایک کروڑ 80 لاکھ سے زائد افراد پر مشتمل کراچی شہر پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے جبکہ ملکی جی ڈی پی کا 42 فیصد اسی شہر سے پیدا ہوتا ہے۔

تاہم کئی سالوں سے جاری اغوا برائے تاوان، قتل اور لسانی، فرقہ وارانہ اور سیاسی تشدد کی وجہ سے شہر کی سرگرمیاں متاثر ہوئی ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں