کوئٹہ: متعدد سیاسی جماعتوں پر مشتمل آل پارٹی ڈیموکریٹک الائنز (اے پی ڈی اے) نے کوئٹہ میٹروپولیٹن کارپوریشن کے میئرز اور چیئرمین کے عہدوں کے لیے انتخابات میں تاخیر پر صوبائی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

گزشتہ روز جعمرات کو کوئٹہ پریس کلب کے باہر ایک احتجاجی ریلی سے خطاب میں اے پی ڈی اے کے رہنماؤں نے کوئٹہ میں خواتین، اقلیتوں اور کسانوں کی نشتوں پر انتخابات کروانے میں ناکامی پر الیکشن کمیشن آف پاکستان کو بھی نتقید کا نشانہ بنایا۔

ان کا کہنا تھا کہ جب تک ان نشستوں پر انتخابات نہیں ہوتے کوئٹہ میٹروپولیٹن کارپوریشن کے میئرز اور چیئرمین کے لیے ووٹنگ کا انعقاد نہیں ہوسکے گا۔

احتجاج کے شرکاء نے نشاندہی کروائی کہ صوبے میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد گزشتہ سال دسمبر میں ہوا تھا۔ لیکن اس کے تین مہینے گزرنے کے باوجود ای سی پی اور صوبائی حکومت صوبے میں پیٹروپولیٹن کارپوریشن، میونسپلز اور ڈسٹرکٹ کونسلز کے میئرز، ڈپٹی میئرز، وائس چیئرمین کے عہدوں کے لیے انتخابات کروانے سے گریزاں ہے۔

اس موقع پر پاکستان مسلم لیگ نون، جمعیت علمائے اسلام نظریہ ( جے یو آئی-آئی)، عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) اور ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ حکومت نہ ہی گزشتہ سال 23 اکتوبر کو اغوا ہونے والے اے این پی کے ایک رہنما راباب ظاہر کانسی کو بازیاب کروانے اور نہ ہی بی این پی۔ ایم کے رہنما اعطاء اللہ محمد زئی بلوچ کے قاتلوں کو گرفتار کرنے کے قابل ہے جنہیں چار روز قبل خضدار میں ہلاک کیا گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں