وکلاء کا عدالتوں کو محفوظ جگہ منتقل کرنے کا مطالبہ

19 مارچ 2014
گزشتہ روز تقریباً دو سو کے قریب وکلاء نے اپنے مطالبے کے لیے پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دو گھنٹے تک دھرنا دیا۔
گزشتہ روز تقریباً دو سو کے قریب وکلاء نے اپنے مطالبے کے لیے پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دو گھنٹے تک دھرنا دیا۔

اسلام آباد: پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد کے وکلاء نے گزشتہ روز مطالبہ کیا کہ ضلعی عدالتوں کو کسی محفوظ مقام پر منتقل کیا جائے۔

تقریباً دو سو کے قریب وکلاء نے اپنے مطالبے کے لیے پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دو گھنٹے تک دھرنا دیا۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ ضلعی عدالتوں کو فوری طور پر سیکٹر جی-10/1 میں واقع اسلام آباد ہائی کورٹ (ایس ایچ سی) کی عمارت میں، جبکہ ہائی کورٹ کو کسی دوسری مناسب جگہ پر منتقل کیا جائے۔

اس موقع پر یہ بھی واضح کیا گیا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کی عمارت کو 2005ء میں ضلعی عدالتوں کے لیے تعمیر کیا گیا تھا۔

تاہم 2007ء میں حکومت نے اس عمارت کو نو تشکیل اسلام آباد ہائی کورٹ کے لیے مختص کردیا۔

اس دوران وکلاء نے اپنی ذمہ داریوں سے غفلت پر وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان سے استعفے کا بھی مطالبہ کیا۔ بیرسٹر اعتزاز احسن جو خود بھی وکلاء کے احتجاج میں شامل تھے، کہا کہ وزیر داخلہ تفتیش کی سمت کو تبدیل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

وکلاء نے خبردار کیا کہ اگر ان کے مطالبات کو تسلیم نہیں کیا جاتا تو وہ ایک بھرپور احتجاجی مہم کا آغاز کریں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں