سیالکوٹ: لاہور میں ایرانی قونصل جنرل محمد حسین بنی اسدی کا کہنا ہے کہ پاکستان اور ایران گیس پائپ لائن منصوبے کی قسمت کا فیصلہ تہران میں جلد متوقع پاکستانی وزیراعظم اور ایرانی صدر کی ملاقات میں ہوگا۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز سیالکوٹ چیمبر آف کامر اینڈ انڈسٹریز میں کاروباری شخصیات سے ملاقات کے دوران ایک سوال کے جواب میں کیا۔

ایرانی قونصل جنرل کے مطابق منصوبے کی موجودہ حثیت کے بارے میں کچھ بھی نہیں کہا جاسکتا۔

دونوں ملکوں کے درمیان ہونے والے معاہدے کے تحت یہ طے کیا گیا تھا کہ ایران 950 کلومیٹر طویل پائپ لائن بچھائے گا۔

انہوں نے کہا بدقسمتی سے نامعلوم وجوہات کی بنا پر پاکستان نے اس منصوبے کے لیے خود سے کچھ نہیں کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی طرف کام شروع ہونے کے بعد اس منصوبے کو مکمل ہونے میں تین سال کا عرصہ درکار ہوگا۔

قونصل جنرل کا کہنا تھا کہ تہران میں اگلے مہینے منعقد ہونے والے پاک، ایران مشترکہ اقتصادی کمیشن کے اجلاس میں تجارت سے متعلق مسائل کو ختم کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ایران باہمی تجارت میں اضافے کا خواہاں ہے اور انہوں نے وعدہ کیا کہ اس سلسلے میں حائل تمام رکاوٹوں کو دور کیا جائے گا۔

ایرانی قونصل جنرل نے یہ عزم ظاہر کیا کہ ایران کی کاروباری ادارے مستقبل میں براہ راست سیالکوٹ سے یہاں کی بنی ہوئی اشیاء خرید سکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ایران پاکستان کے ساتھ باضابطہ تجارت کو فروغ دینے اور بلاضابطہ کاروبار کو کم کرنے کی تجاویز پر غور کررہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ "ہماری بلاضابطہ تجارت بہت زیادہ ہے"۔

انہوں نے کاروباری افراد پر زور دیا کہ وہ اپنی مصنوعات کی ایران کے صنعتی شہروں میں نمائش کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں