کابل: لگژری ہوٹل پر طالبان کا حملہ، 9 افراد ہلاک

اپ ڈیٹ 21 مارچ 2014
حکام کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، جبکہ واقعہ کے بعد سیکیورٹی اہلکار موقع پر پہنچ گئے۔
حکام کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، جبکہ واقعہ کے بعد سیکیورٹی اہلکار موقع پر پہنچ گئے۔

کابل: افغانستان کے دارالحکومت کابل میں حکام کا کہنا ہے کہ طالبان نے ایک لگژری ہوٹل پر حملہ کرکے کم سے کم نو افراد کو ہلاک کردیا ہے۔

وزارت داخلہ کے ترجمان صدیق صدیقی نے کہا کہ بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب چار حملہ آوروں نے ریستوران میں داخل ہوئے اور فائرنگ شروع کر دی جس کے نتیجے میں کئی افراد موقع پر ہلاک ہو گئے۔

انہوں نے کہا کہ ہلاک ہونے والوں میں خواتین، بچے اور کچھ غیر ملکی بھی شامل ہیں جبکہ پولیس نے تین گھنٹوں کے تعطل کے بعد چاروں حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا۔

طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ہوٹل پر حملے کی ذمہ داری قبول کی ہےَ ان کا کہنا تھا کہ یہ ظاہر ہوتا ہے کہ "ہمارے لوگ اگر کسی مقام پر حملہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں، تو وہ ایسا کر سکتے ہیں"۔

رستوران فارسی نیا سال نوروز منانے والے افغانوں اور غیر ملکیوں سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا۔

وزارت داخلہ کے ترجمان نے کہا کہ حملے میں کینیڈا، نیوزی لینڈ، پاکستان، اور ہندوستان کے چار شہری ہلاک ہوئے ہیں تاہم نیوزی لینڈ اور پاکستان کی وزارت خارجہ نے اپنے شہریوں کی ہلاکتوں کی تردید کی ہے۔

نیوزی لینڈ کی وزارت خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ نیوزی لینڈ کی ایک خاتون موقع پر موجود تو تھیں لیکن وہ محفوظ ہیں۔ جبکہ اسلام آباد نے بھی کہا ہے کہ اس حملے میں پاکستان کا کوئی شہری ہلاک نہیں ہوا ہے۔

کابل میں یہ واقعہ ایسے وقت ہوا ہے جب دو ہفتوں بعد ملک میں نئے صدر کے چناؤ کے سلسلہ میں صدراتی انتخابات ہونے جارہے ہیں۔

حملہ آوروں کی جانب سے فائرنگ کے بعد افغان سیکیورٹی اہلکار اس لگژری ہوٹل پر پہنچ گئے اور اطراف کے علاقے کا محاصرہ کرلیا۔

واضح رہے یہ ہوٹل ایک ہائی سیکیورٹی زون میں واقع ہے، جہاں پر غیر ملکی افراد کی آمدورفت بھی رہتی ہے۔

عینی شاہدین نے عالمی خبررساں ادارے اے ایف پی کو بتایا ہے کہ انہوں نے ہوٹل سے شدید فائرنگ کی آوازیں سنیں، جس کے بعد ایمرجسنی اور ریسکیو ٹیم موقع پر پہنچ گئی۔

افغان پولیس کے ترجمان حشمت استانکزئی نے اس واقعہ کی تصدیق کی ہے، لیکن انہوں نے اس کی مزید تفیصل نہیں بتائی۔

یاد رہےکہ افغان طالبان یہ دھمکی دے چکے ہیں کہ وہ 5 اپریل کے صدارتی انتخابات میں خلل پیدا کرنے کے لیے اس طرح کے حملے کریں گے۔

اس سے قبل گزشتہ روز افغانستان کے مشرقی شہر جلال آباد میں واقع ایک پولیس اسٹیشن پر سات خودکش حملہ آوروں نے خود کو دھماکے سے اُڑا دیا تھا جس سے دس پولیس ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں