لاپتہ جہاز کی تلاش۔ چینی جہاز کے عملے کو ممکنہ ملبہ دکھائی دیا

24 مارچ 2014
جہاز کی تلاش میں  70 ہزار مربع کلو میٹر کا وہ علاقہ بھی شامل کیا گیا ہے، جہاں سے جہاز کے گزرنے کا امکان نہیں تھا۔ —. فائل فوٹو
جہاز کی تلاش میں 70 ہزار مربع کلو میٹر کا وہ علاقہ بھی شامل کیا گیا ہے، جہاں سے جہاز کے گزرنے کا امکان نہیں تھا۔ —. فائل فوٹو

بیجنگ: آج پیر کے روز چین کی سرکاری خبررساں ایجنسی شنہووا نے بتایا ہے کہ چینی جہاز کے عملے نے ملائیشیا ایئرلائنز کے لاپتہ طیارے کی تلاش کے دوران بحرہند کے جنوبی حصے میں کچھ مشکوک اشیاء دیکھی ہیں۔

تلاش کے کام پر مامور چین جہاز الیوشن-76 پر سوار عملے نے سفید اور چوکور طرز کی اشیاء کا مشاہدہ کیا۔

چینی خبررساں ایجنسی شنہووا کا کہنا ہے کہ ’’جہاز کے عملے نے آسٹریلین کمانڈ سینٹر کے ساتھ ساتھ چینی آئس بریکر بحری جہاز ژیولانگ کو رپورٹ کی ہے کہ مشرق میں 95.1113 ڈگری اور جنوب میں 42.5453 ڈگری پر یہ اشیاء دیکھی گئیں، جو بحری جہاز کے ایک راستے پر ہیں۔

شنہووا نے بتایا کہ سمندر کے دور دراز حصے میں سیٹیلائٹ امیجز میں پائی گئی مشکوک ملبے کی تلاش کے لیے ایک چینی فوجی جہاز پیر کی صبح مغربی آسٹریلیا کے شہر پرتھ سے روانہ ہوا ہے ۔

اس سے پہلے بتایا گیا تھا کہ ملائیشیا کے لاپتہ طیارے کو جنوبی بحر ہند میں تلاش کرنے کے مہم میں آج سے تقریباً 70 ہزار مربع کلو میٹر کا وہ علاقہ بھی شامل کیا گیا ہے ، جہاں سے جہاز کے گزرنے کا امکان نہیں تھا۔

اسی دوران آسٹریلیا کے نائب وزیر اعظم وارن ٹرس نے کہا تھا کہ تفتیشی ٹیم ہر نئی معلومات کو سنجیدگی سے لے رہا ہے۔

ملائیشیا کا کہنا ہے کہ فرانس نے اسے لاپتہ طیارے کے ’ممکنہ ملبے‘ کی کچھ تصاویر بھیجی ہیں۔ یہ تصاویر سیٹلائٹ سے لی گئی ہیں۔

کئی ممالک کے ہوائی جہاز اور جہاز اس لاپتہ طیارے کی تلاش میں مصروف ہیں۔

آسٹریلیا اس تلاشی مہم کے لئے مختلف ممالک کے ساتھ رابطہ کررہا ہے۔

ملائیشیا ایئرلائنز کا بدقسمت طیارہ سولہ دن پہلے کوالالمپور سے بیجنگ کےلیے پرواز کرنے تقریباً ایک گھنٹے بعد ہی سولین ریڈار سے غائب ہوگیا تھا۔

بوئنگ 777 پر سوار 239 مسافروں میں سے چینی مسافروں کی تعداد دو تہائی تھی۔

ملائیشیا حکام کا خیال ہے کہ طیارے کو جان بوجھ کر راستے سے موڑا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں