کراچی: بجلی کی قیمتوں میں اضافہ

03 اپريل 2014
ایسے غریب صارفین جو پچاس یونٹ تک ماہانہ بجلی خرچ کرتے ہیں ان کے لیے سو فیصد تک اضافہ کیا گیا ہے۔ —. اللسٹریشن: خدا بخش ابڑو
ایسے غریب صارفین جو پچاس یونٹ تک ماہانہ بجلی خرچ کرتے ہیں ان کے لیے سو فیصد تک اضافہ کیا گیا ہے۔ —. اللسٹریشن: خدا بخش ابڑو

اسلام آباد: نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کراچی الیکٹرک کے صارفین کے لیے بجلی کے نرخوں میں 70 فیصد سے زیادہ کے اضافے کی منظوری دے دی ہے۔

بجلی کے نرخوں کے تعین کے ایک سلسلے کے ذریعے کے-الیکٹرک کی آمدنی کی ضروریات کے معاملے میں نیپرا نے اس کے علاوہ ایسے غریب صارفین کے لیے سو فیصد تک اضافہ کیا ہے جو ہر ماہ پچاس یونٹس سے کم بجلی خرچ کرتے ہیں۔

قانونی اور عملی مشکلات کی وجہ سے کے-الیکٹرک کے نرخوں کا تعین تقریباً چھ حلقوں کے لیے کیا گیا تھا۔

جس کے نتیجے میں کراچی میں گھریلو صارفین کے لیے قابلِ اطلاق نرخ ملک کے دیگر حصوں کے مقابلے میں نمایاں طور پر کم تھے، جبکہ واپڈا کی تقسیم کار کمپنیوں کے لیے گزشتہ سال حکومت نے قیمتوں میں اضافہ کیا تھا۔

اس عمل میں نیپرا نے سپریم کورٹ کی ہدایات پر اپنی جانب سے تعین کیے گئے نرخوں پر بھی نظر ثانی کی ہے، اور کے-الیکٹرک کی جانب سے کی غلطیوں کو بھی دور کردیا ہے۔

ایک سرکاری اندازے کے مطابق اب بجلی کی قیمت پورے ملک میں یکساں ہوجائے گی، اور حکومت کی جانب سے دی جانے والی سبسڈی میں تقریباً بیس ارب روپے تک کی کمی آئے گی۔

نیپرا کے فیصلے کے مطابق ایسے گھریلو صارفین جو پچاس یونٹس سے کم بجلی استعمال کرتے ہیں اور ان کے لیے پانچ کلوواٹ کا لوڈ منظور کیا گیا تھا، ان کے لیے بجلی کی قیمت میں دو روپے فی یونٹ سے اضافہ کرکے اس کو چار روپے فی یونٹ کردیا گیا ہے۔

ایسے رہائشی صارفین کے لیے جو 100 یونٹس استعمال کرتے ہیں، بجلی کی قیمت میں 69 پیسے کی کمی کرکے پانچ روپیہ دس پیسہ فی یونٹ کردیا گیاہے، ان کے لیے قیمت میں بارہ فیصد کمی کی گئی ہے۔ اسی طرح ایسے صارفین جو 101 یونٹس سے 200 یونٹس بجلی ماہانہ خرچ کرتے ہیں، کے لیے 79 پیسے فی یونٹ کمی کی گئی ہے اور اب ان سے 8 روپے گیارہ پیسے کے بجائے سات روپیہ بتیس پیسہ فی یونٹ قیمت وصول کی جائے گی، ان کے لیے نو اعشاریہ سات فیصد تک کمی کی گئی ہے۔

ایسے صارفین جو 201 یونٹس سے 300 یونٹس تک بجلی کا ماہانہ استعمال کرتے ہیں، ان کے لیے پانچ روپیہ اکسٹھ پیسے فی یونٹ اضافہ کیا گیا ہے، اب انہیں آٹھ روپے گیارہ پیسے فی یونٹ کے بجائے تیرہ روپے اکہتّر پیسے فی یونٹ ادا کرنے ہوں گے، ان کے لیے انہتّر فیصد تک اضافہ کیا گیا ہے۔301 سے 700 یونٹ تک بجلی خرچ کرنے والے صارفین کے لیے تین روپے انتیس پیسے فی یونٹ کا اضافہ کیا گیا ہے، اب انہیں پندرہ روپے باسٹھ پیسے فی یونٹ ادا کرنے ہوں گے، ان کے لیے بائیس فیصد تک اضافہ کیا گیا ہے۔

ہر ماہ سات سو یونٹس سے زیادہ استعمال کرنے والے صارفین کے لیے اکیس اعشاریہ چار فیصد کا اضافہ کرکے بجلی کی قیمت کو پندرہ روپے سات پیسے فی یونٹ سے بڑھا کر اٹھارہ روپے انتیس فیصد تک کردیا گیا ہے۔ اسی طرح بجلی کے زیادہ استعمال کے اوقات میں بجلی خرچ کرنے والے صارفین کے لیے تین روپے بائیس پیسے فی یونٹ کا اضافہ کرکے بجلی کی قیمت اکیس روپے اڑتالیس پیسے فی یونٹ کردی گئی ہے۔

ایک اہلکار کا کہنا ہے کہ نیپرا نے سلیب کے فوائد میں بھی کمی کی ہے ۔

اس کے علاوہ کمرشل صارفین کے لیے انتیس پیسے فی یونٹ کا اضافہ کیا گیا ہے، جو ایک اعشاریہ چھ فیصد سے ایک اعشاریہ آٹھ فیصد تک ہے۔ کمرشل صارفین جو پانچ کلوواٹ تک کا لوڈ استعمال کرتے ہیں، ان کے لیے بجلی کی قیمت اٹھارہ روپے سے بڑھا کر اٹھارہ روپے انتیس پیسے فی یونٹ کردی گئی ہے، جبکہ ایسے صارفین جو پانچ کلوواٹ سے زیادہ کا لوڈ استعمال کرتے ہیں، ان کے لیے بجلی کے نرخوں میں ایک اعشاریہ آٹھ فیصد تک اضافہ کرکے بجلی کی قیمت سولہ روپے فی یونٹ سے سولہ روپے انتیس پیسے فی یونٹ کردیا گیا ہے۔

صنعتی صارفین کے لیے بجلی کی قیمت میں تقریباً چھ اعشاریہ گیارہ فیصد تک اضافہ کیا گیا ہے اب انہیں اٹھارہ روپے فی یونٹ کے بجائے انیس روپے دس پیسے فی یونٹ ادا کرنے ہوں گے۔

نیپرا کے حکام کا کہنا ہے کہ بجلی کے نئے نرخ صارفین کی ہر کیٹیگری کے لیے حکومت کی جانب سے منظور کی گئی سبسڈی کی بنیاد پر منظور کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس پر عملدرآمد کے لیے حکومت کے-الیکٹرک کو ایک ہفتے کے اندر ایک نوٹیفکیشن جاری کردے گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں