سپیشل برانچ کو میٹرو بس منصوبے کی نگرانی کی ہدایت

14 اپريل 2014
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر سپیشل برانچ کے عملے کو تعمیراتی کام کی نگرانی کا ٹاسک دیا گیا ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر سپیشل برانچ کے عملے کو تعمیراتی کام کی نگرانی کا ٹاسک دیا گیا ہے۔

راولپنڈی: وزیراعلیٰ پنجاب شبہاز شریف نے سپیشل برانچ کو راولپنڈی میٹرو بس منصوبے کے تعمیراتی کام کی نگرانی کرنے کی ہدایت کی ہے۔

یہ منصوبہ عوام کے ٹریفک مسائل کے حل کے لیے شروع کیا گیا ہے، جو مقررہ دس مہینوں میں مکمل ہوجائے گا۔

واضح رہے کہ میٹرو بس کے ٹریک کا تعمیری کام رواں سال مارچ کی 18 تاریخ کو شروع ہوا تھا، تاہم وزیراعظم نواز شریف نے 23 مارچ کے دن اس کا باضابطہ طور پر افتتاح کردیا تھا۔

اس منصوبے کو مکمل کرنے کے لیے صوبائی حکومت نے جنوری 2015ء کی حد مقرر کی ہوئی ہے جس کے ساتھ میٹرو بس کے لیے مری روڈ کی ایک مصروف شاہراہ کا آغاز کیا جائے گا جو یہاں کے شہریوں کے ٹریفک سے متعلق مسائل کو ختم کرنے میں مدد دے گی۔

سیکیورٹی ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ وزیراعلیٰ کی ہدایت کی روشنی میں سپیشل برانچ نے عملے کو بھیج دیا ہےجو منصوبے کے کام کی نگرانی اور اس میں درپیش مشکالات کا بھی جائزہ لے گا۔

سپیشل برانچ سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ اس منصوبے کے حوالے سے ایک ہفتہ وار جائزہ رپورٹ بھی پیش کرے، کیونکہ وزیراعلیٰ اس کی تعمیر کو وقت پر مکمل کرنے کے خواہاں ہیں۔

سپیشل برانچ کے ایک سینیئر عہدیدار نے کہا کہ 'ہمیں اس منصوبے کے کام کی نگرانی کرنے کی ہدایت ملی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ حکومت میٹرو بس منصوبے کو جنوری 2015ء سے پہلے مکمل کرنا چاہتی ہے'۔

انہوں نے مزید کہا کہ جس اسٹاف کو یہ ٹاسک دیا گیا وہ ٹریفک پولیس اور مسافروں کو درپش مشکلات کا جائزہ لے گا۔

خیال رہے کہ انسپیکٹر جنرل آف پنجاب پولیس خان بیگ نے منصوبے کی تعمیراتی کام کے دوران ٹریفک پولیس کی خراب کارکردگی کا پہلے ہی نوٹس لے لیا تھا۔

آئی جی پی نے راولپنڈی کے ریجنل پولیس آفیسر عمر اختر حیات کو ہدایت کی تھی کہ وہ عوام کو درپیش مشکلات پر انہیں ایک رپورٹ فراہم کریں۔

پنجاب حکومت نے راولپنڈی انتظامیہ سے بھی کہا تھا کہ تھ کہ وہ ایک متبادل روٹ فراہم کریں تاکہ شہریوں کی مشکلات ختم ہوسکیں، تاہم اس سلسلے میں کوئی اقدامات نہیں کیے گئے۔

میٹرو بس ٹریک کے تعمیری مقام پر انتظامیہ کی جانب سے حفاظتی انتطامات کے فقدان پر بھی مسافروں میں تشویش پائی جاتی ہے۔

اس کے علاوہ رات کے اوقات میں تعمیراتی عملے کی جانب سے کسی قسم کا اشارہ یا لائٹ نصب نہیں کی گئی ہے تاکہ مسافسروں کی رہنمائی ہوسکے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Shah Apr 14, 2014 08:56pm
Karachi needs similar plane, prim minster please interest on Karachi