پشاور: پاکستان قبائلی علاقے خیبر ایجنسی میں آج پیر کے روز نامعلوم مسلح افراد نے نیٹو کے لیے سامانِ رسد لے جانے والے کنٹینرز کے قافلے پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں دو افراد زخمی ہوگئے۔

حکام کے مطابق یہ واقعہ خیبر ایجنسی کی تحصیل جمرود میں پاک افغان سرحدی شاہراہ پر پیش آیا جس میں نیٹو کنٹینرز کو بھی نقصان پہنچا۔

لائن آفسر امجد خان نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ قافلے کو سر قمر کے قریب نشانہ بنایا گیا جو مین جلال آباد ہائی وے پر واقع بابِ خیبر سے دس کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ شدت پسندوں نے کنٹینرز پر دو راکٹ فائر کرنے کے علاوہ بھاری مشین گن سے فائرنگ بھی کی۔

اسی دوران سیکیورٹی فورسز کا تقریبا ً تیس منٹ تک شدت پسندوں کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا جس کے بعد وہ موقع سے فرار ہوگئے۔

واقعہ کے بعد فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تفتیش کا عمل شروع کردیا۔

اورکزئی سے قبائلی شخص اغوا

اسی دوران اورکزئی ایجنسی میں حافظ سید کی سربراہی والے مقامی طالبان نے وادیِ تیرہ سے ایک قبائلی شخص کو مبینہ طور پر غیر اسلامی سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر اغوا کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

خیال رہے کہ اورکزئی کے شدت پسندوں تحریکِ طالبان اسلامی کے نام سے ایک اپنا زاتی گروپ بنا چکے ہیں جو اورکزئی فریڈم موومنٹ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔

مذکورہ گروپ کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ اورکزئی سے حراست میں لیے گئے تمام افراد کو رہا کرچکے ہیں، لیکن ان میں س دس اب بھی ان کی قید میں ہیں۔

ٓ

تبصرے (0) بند ہیں