وزیراعظم کے حکم پر بیوروکریسی کی تنظیم نو

24 اپريل 2014
وزیراعظم میاں نواز شریف وزیراعظم ہاؤس میں ایک میٹنگ کے دوران، اس موقع پر  وزیرداخلہ چوہدری نثار بھی موجود ہیں۔ —. فائل فوٹو
وزیراعظم میاں نواز شریف وزیراعظم ہاؤس میں ایک میٹنگ کے دوران، اس موقع پر وزیرداخلہ چوہدری نثار بھی موجود ہیں۔ —. فائل فوٹو

اسلام آباد: کل بروز بدھ ملکی میڈیا کی توجہ مستقل وزارتِ دفاع کی اس درخواست پر مرکوز رہی، جو اس کی جانب سے پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) میں جیو ٹی وی چینل کے لائسنس کی منسوخی کے لیے جمع کرائی تھی، جبکہ دوسری جانب وزیراعظم ہاؤس میں معمول کے مطابق سرگرمیاں جاری رہیں اور وزیراعظم نواز شریف نے ایک مصروف دن گزارا۔

وزیراعظم نے بیوروکریسی کے ساتھ یکے بعد دیگرے دو طویل اجلاسوں کے دوران پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی تنظیم نو اور اگلے چار ماہ کے دوران لوڈشیڈنگ پر سب سے زیادہ توجہ دی۔

وزیراعظم کے آفس کے مطابق ندیم حسن آصف کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کا سیکریٹری مقرر کیا گیا۔ اس سے پہلے ندیم حسن صدر کے پرنسپل سیکریٹری کے طور پر کام کررہے تھے، جو وفاقی بیوروکریسی میں نسبتاً غیر اہم ذمہ داری ہے۔

صدر کے ساتھ اپنے عہدے پر تقرری سے قبل ندیم حسن آصف تقریباً چھ ماہ کی مختصر مدت کے لیے کیپیٹل ڈیولیپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے قابل قدر عہدے پر بھی کام کرچکے تھے۔

لیکن وہ سی ڈی اے بورڈ کے اراکین کے ساتھ زیادہ عرصہ نہیں چل سکے۔ ندیم حسن اسٹیبلشمنٹ ڈویژن میں شاہد رشید کی جگہ لیں گے، جو اب اسٹیٹسٹک ڈویژن کے سیکریٹری کے عہدے پر خدمات انجام دیں گے۔

ایک اور اہم تقرری راجہ حسن عباس کی نئے سیکریٹری صنعت کی تھی۔ حکومت پاکستان اسٹیل ملز کی نجکاری کے منصوبے پر کام کررہی ہے، اور یہ معاملہ وزارتِ صنعت کے تحت آتا ہے۔

رخسانہ سلیم کو ماحولیاتی تبدیلی کے شعبے کا نیا سیکریٹری مقرر کیا گیا ہے، یہ عہدہ پہلے راجہ حسن عباس کے پاس تھا۔

بیس گریڈ کے افسر سکندر سلطان راجہ کو چیف سیکریٹری بنا کر گلگت بلتستان بھیج دیا گیا ہے۔ امکان ہے کہ امیگریشن اور پاسپورٹ کے ڈائریکٹر جنرل کے عہدے سے ان کا یہ تبادلہ وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان کے ساتھ ان کے اختلافات کی وجہ سے کیا گیا ، جو ان کے رپورٹنگ باس تھے۔

پاسپورٹ آفس کے ایک اہلکار نے ڈان کو بتایا کہ اپنے افسران کو بیرون ملک بھیجنے کی دفترِ خارجہ کو اجازت دینے کے فیصلے پر سکندر سلطان نے اعتراض کرکے چوہدری نثار کو ناراض کردیا تھا۔ سکندر سلطان کا خیال تھا کہ ان کی پاسپورٹ آفس میں زیادہ ضرورت ہے۔

سکندر سلطان نے وزیرِ داخلہ کو لکھے گئے اپنے خط میں زور دیا تھا کہ پاسپورٹ اور امیگریشن آفس کے عملے کو غیر ملکی مشن میں مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ کے اجراء کی ذمہ داری تفویض کی گئی، یہ ذمہ داری دفترخارجہ کے حوالے نہیں کی جاسکتی۔

ذرائع کے مطابق چوہدری نثار نے ان کے اعتراض کرنے پر ناراض ہوئے تھے۔ سکندر سلطان نے یونس دھاگہ کی جگہ لی ہے، اب وہ ہاؤسنگ اور ورکس کے سیکریٹری کے طور پر کام کریں گے، یہ عہدہ کچھ وقت کے لیے خالی چھوڑ دیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ وزیراعظم نے ان لینڈ ریونیو کے دس افسران کو بیس سے اکیس گریڈ میں ترقی دینے کی بھی منظوری دی۔

بیس سے اکیس گریڈ میں ترقی دینے کے تین معاملات کی سفارش مرکزی سلیکشن بورڈ کو بھیج دی گئیں۔

تبصرے (0) بند ہیں